پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے پاکستان میں مہم کامیابی سے جاری

اداریہ

1

پولیو ایک بیماری کا نام ہے جو شخص در شخص منتقل ہو سکتی ہے۔ یہ دراصل اعصاب کو کمزور کرنے والی بیماری ہے۔ پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے۔ یہ بیماری بچوں میں عام ہے لیکن اس کے شکار بالغ افراد بھی ہو سکتے ہیں۔ پولیو ایک سنگین اور ممکنہ طور پر مہلک متعدی بیماری ہے۔ پولیو وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں پھیلتا ہے اور دوسرے شخص کو متاثر کرتا ہے۔ یہ وائرس متاثرہ شخص کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ جس کے نتیجے میں فالج (جسم کے حصوں کو حرکت نہیں دے سکتے ) ہو سکتا ہے۔1994 سے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کا پروگرام ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لئے مصروفِ عمل ہے۔لاکھوں پولیو ورکرز پولیو کے خاتمے کے ان اقدامات میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس پروگرام کو دنیا کے سب سے بڑے نگرانی کے نظام کی خدمات حاصل ہیں۔اب 2025ء سےوزیراعظم شہباز شریف نے قومی انسداد پولیو مہم کی افتتاحی تقریب کے دوران بچوں کو قطرے پلا کر رواں سال کی پہلی مہم کا افتتاح کردیا، ان کا کہنا تھا کہ ملک سے پولیو کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ اسلام آباد میں قومی انسداد پولیو مہم کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، تقریب سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج ہم 2025 کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز کررہے ہیں اور اس تقریب میں معصوم بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ مہم پاکستان کے کروڑوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر نہ صرف اس مرض سے محفوظ کریں گے بلکہ پولیو کے خاتمے کے لیے یہ ٹیم شبانہ روز محنت کرتے ہوئے شہر، دیہات، اور پہاڑوں سمیت دور دراز علاقوں میں پہنچ کر بہت بڑی قومی ذمہ داری نبھائیں گے اور پولیو کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پچھلے سال پورے ملک میں پولیو کے تقریباً 77 کیسز سامنے آئے جو بہت بڑا چینلج تھا اور پولیو کے حوالے سے بہت بڑا سیٹ بیک تھا، اس سال ابھی تک ایک ماہ میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، کاش یہ ایک کیس بھی نہیں آتا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ہر قیمت پر پولیو کا پاکستان سے خاتمہ کرنا ہے اور ہمسایہ ملک افغانستان کے ساتھ انٹرنیشنل شراکت داروں اور ہماری اپنی ٹیم کے ذریعے کوآرڈینیشن ہے اور امید کی جانی چاہیے کہ باہمی تعاون اور سپورٹ کے ذریعے دونوں ممالک میں اس مرض کا خاتمہ ہوگا۔شہباز شریف نے انسداد پولیو کے لیے معاونت پر عالمی ادارہ صحت، یونیسف، سعودی عرب، بل گیٹس فاؤنڈیشن سمیت دیگر شراکتداروں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ کوششوں کی بدولت ہی پولیو کا خاتمہ ممکن ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مربوط حکمت عملی اور مشترکہ کوششوں سے ہم پاکستان سے پولیو کے مرض کا کا خاتمہ کر سکیں گے ۔اس سے قبل، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر مختار برتھ نے کہا ہے کہ ملک سے پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان حالات میں بلاشبہ پاکستان پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہے اور مرض کے خلاف مہم کو کامیابی سے چلایا جارہا ہے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.