باپ۔۔۔ایک شجرِ سایہ دار

سحر شعیل ہم جو لوگ اس وقت چالیس سے پچاس سال کی عمر میں ہیں ان کے والد ِمحترم کی ایک خوبی جو کہ مشترک تھی وہ " سنجیدگی " اور حد سے زیادہ "سنجیدگی" تھی۔ہمارے ابا جی کے قہقہے بہت نایاب ہوتے تھے بلکہ یوں کہیے کہ مسکراہٹ بھی عرصہ دراز بعد

اسماعیل میرٹھی کی پن چکی یا اپنے قاضی صاحب

ڈاکٹر مظفر عباس محمد منشا قاضی کا نام ذہن میں آتے ہی مجھےاسمعیل میرٹھی کی نظم پن چکی یادآجاتی ہے،سنئے: نہر پر چل رہی ہے پن چکیدھن کی پوری ہےکام کی پکیبیٹھتی تو نہیں کبھی تھک کرتیرے پہیے کو ہے سدا چکرپیسنے میں لگی نہیں کچھ

قربانی کے جانور اللہ کو ہماری شکایتیں کریں گے

تحریر۔۔۔ملک محمد سلمان۔۔۔۔۔۔۔لوگو(حاشیہ) گرمی اتنی شدید ہے کہ باہر نکلتے وقت گاڑی میں بیٹھنے سے 2منٹ قبلAC آن کیا جاتا ہے تاکہ گاڑی بیٹھنے کے قابل ہو جائے۔باہر نکلا تو گلی میں شدید دھوپ اور گرمی میں قربانی کے بکرے اور گائے بندھی ہوئی

گناہوں سے بچیں

آپا منزہ جاوید اسلام آباد خواتین کے ملبوسات تیار کرنے والوں‏لان کے ڈیزائنرزاور بڑے برینڈز سے گزارش ہے کہلان کو اتنا باریک نا بنائیں کہ خواتین کا جسم نظر آئے…کپڑے جسم ڈھانپنے کے لئے پہنے جاتے ہیں۔۔'نیم عریانی' کے لیے نہیں ۔ہاں مانا

جمیل فخری تجھے نہیں بھولے۔

ن و القلم ۔۔۔مدثر قدیر جمیل فخری مرنجاں مرنج شخصیت کے حامل تھے ۔ڈرامہ کی ریکارڈنگ کے دوران ان کے بے ساختہ جملے ہمیں اکثر ہنسنے پر مجبور کردیتے تھے میرے جیسا جونئیر صداکار اگر ڈائیلاگ بولتے بولتے اپنے رستے سے ہٹنے لگتا یاں اپنے ٹیمپو سے

بھارت میں تبدیلی کی نئی لہر ،مودی اب من مانیاں نہیں کرسکیں گے

اداریہ 11/06/24 بھارت میں انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کو تیسری بار لولی لنگڑی حکومت ملی ہے ،بھارت کے عوام نے ووٹ تقسیم کرکے انتہا پسندوں کے بیانیہ کو مسترد کیا ہے ۔آئندہ بھارت میں بی جے پی کی جیت کے امکانات بھی معدوم ہوگئے اس

انصاف کی فراہمی ۔ میاں نواز شریف کا عزم

چوہدری امجد علی جاوید(ممبر صوبائی اسمبلی)(حصہ اوؔل) 10/06/24 ایک اچھی اور عوام دوست حکومت کا گہرا تعلق عوام کو سہولیات کی فراہمی، ترقی کے یکساں مواقع اور منصفانہ نظام انصاف ہوتا ہے۔لیکن جب تک ان پر عملدرآمد کرنے والے ادارے مؤثر

سوشل میڈیاکا جنون: ذہنی سکون یا انتشار؟

تحریر: لائبہ ندیم آج کے دور میں، سوشل میڈیا ہماری زندگیوں کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے۔ ہم ہر وقت فیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام، اور واٹس ایپ جیسی ایپس کا استعمال کرتے ہیں تاکہ دوستوں اور خاندان کے ساتھ جڑے رہیں، خبروں سے باخبر رہیں، اور

پچھتاوے اور نیت برمراد

تحریر۔ شفقت اللہ مشتاق پچھتاوا بھی عجیب چیز ہے اس کے بارے میں جو غیر ضروری سوچتے ہیں وہ زندگی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتے ہیں اور جو اس کے بارے میں بالکل نہیں سوچتے وہ پھر سوچتے ہی رہ جاتے ہیں اور پانی پل کراس کر جاتا ہے۔ ویسے تو ہمارے جد