جب سے وطن عزیز معرض وجود میں آیا ہے اس پر کسی نہ کسی مافیا کا قبضہ ر ہا کبھی چینی مافیا کبھی آٹا مافیا پھر کھاد مافیا پھر بجلی مافیا پیٹرول مافیا انہوں نے کسی نہ کسی شکل میں واردات ڈالی قوم سے اربوں روپے لوٹے اور بلا خوف و خطر حج عمرے کی ادائیگی یا سویزرلینڈ ٹور کے لیے روانہ ہو گئے ہر دور کی حکومتوں نے ان کی شدید الفاظ میں مذمت کی انہیں کڑی سے کڑی سزائیں دینے کا اعلان کر کے قوم کو تسلی دی اگلا سال آیا انہوں نے پھر سے کسی نئے انداز میں واردات
ڈالی حکومت نے مذمت اور سخت سزاؤں کا اعلان کیا پھر معاملہ دفن ہو گیا
آج سے کچھ سال پہلےلاہور کی اکبری منڈی میں ایک بہت بڑا تاجر ہوا کرتا تھا اس کا نام مشتاق احمد تھا وہ اس قدر با اثر تھا کہ ملک میں چینی گھی چاول دالیں حتی کہ کوئی بھی جنس لے لیں مشتاق احمد کے مکمل کنٹرول میں ہوتی تھی پاکستان میں موجود تمام شوگر مل مالکان کے موبائل فونز میں مشتاق احمد کا نمبر موجود ہوتا تھا غلط نہ ہوگا اگر یوں کہہ لیا جائے کہ وہ چینی کی منڈی کا بے تاج بادشاہ تھا جب بھی چینی کی قیمتوں میں کوئی رد و بدل کرنے کی ضرورت پیش آ تی تو شوگر مل مالکان اسے دعوت پر بلاتے دسترخوان کو لذیذ پرتکلف اور مہنگے کھانوں سے بھر دیا جاتا کھانے کے بعد مشتاق احمد کو ٹارگٹ دیا جاتا کہ سارے ملک میں چینی کی قیمت میں دس یا بیس روپے اضافہ کرنا ہے تو اس کا جواب ہمیشہ یہی ہوتا تھا
(رولا ائی کوئی نہیں سرکار سمجھ لو کم ہو گیا )
پھر وہ اپنابزنس پلان ترتیب دیتا پاکستان کے بڑے شہروں لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، کراچی حیدرآباد، کوئٹہ پشاور کا انتخاب کیا جاتا اور وہاں چینی کی سپلائی 50 فیصد کم کر دی جاتی کچھ دن گزرتے 20 فیصد مزید کم کر دی جاتی یہاں تک کہ طلب اور رسد میں فرق کی وجہ سے چینی نایاب ہو جاتی اسی دورانیے میں مل مالکان بڑے بڑے سٹاک جمع کر لیتے مشتاق احمد سے ہر شہر کے بڑے تاجر رابطہ کرتے تو وہ انہیں چینی کی نئی قیمت بتا دیتا جیسے ہی تاجر برادری اور عوام 10 20 روپے اضافی قیمت قبول کر لیتے چینی کی سپلائی بحال ہونا شروع ہو جاتی یوں
ہفتہ دس دن میں مل مالکان اور مشتاق احمد پھر سے نئے کروڑوں روپے اکٹھے کر لیتے ہیں یوں وہ مشتاق احمد سے مشتاق چینی کے نام سے مشہور ہو گیا
ملائشیاء میں 2015میں چکن کی قیمتیں آسمانوں پر چلی گئیں پولٹری فارمرز نے اتحاد قائم کیا اور قیمتیں بڑھانے اور اس پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا عوام نے حکومت کو شکایات کیں ملایشیاء کی گورنمنٹ ہمارے جیسی نہیں تھی انہوں نے فورا ایکشن لیا ممبران پارلیمنٹ کی زیر نگرانی ایک ٹیم تشکیل دی گئی پولٹری یونین سے ملاقاتیں شروع ہوئیں بہت دفعہ ان سے میٹنگ ہوئی یونین نے قیمتیں کم کرنے سے انکار کر دیا حکومت کی تمام کوششیں رائیگاں گئیں آخرکارحکومت نے ان سے لڑنے کا فیصلہ کر لیا اور ایک منظم تحریک شروع کی اپنے میڈیا کے ذریعے برائلر گوشت کے نقصانات اور متبادل گوشت خرگوش ،بطخ، مچھلی کی خوبیاں بیان کرنا شروع کیں پہلے ہی ہفتے چکن کی طلب میں بیس سے پچیس فیصد کمی آ گئی چند دن گزرے کہ چکن مارکیٹ کریش کر گئی ابھی ایک مہینہ ہی گزرا ہوگا کہ چکن فارمرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے مذاکرات کے لیے منتیں کرنا شروع کر دیں یوں ایک ہی ماہ میں قیمتیں اصل جگہ پر واپس آ گئیں ملائشین ایک قوم بن گئے انہوں نے مافیا سے ٹکر لگا انہیں شکست سے دوچار کر دیا
اگر وہ ایسا کر سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں کیوں نہ ہم پہلے مرحلے میں چینی کے استعمال پر پچاس فیصد کٹ لگا دیں اور دوسرے مرحلے میں چینی کی جگہ گڑ اور شکر لے آئیں اگر ہم صرف ایک ماہ ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ شوگر مل مالکان دوبارہ ایسی حرکت نہیں کریں گے
تمام شوگر مل مالکان جنہوں نے حکومت سے معاہدہ کیا تھا کہ ہم ملک میں نہ تو چینی کی قلت پیدا ہونے دیں گے اور نہ ہی قیمت میں اضافہ ہونے دیں گے ہمیں چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے جس
سے ملکی زر مبادلہ میں بھی اضافہ ہوگا
اور حکومت نے یہ لالی پاپ قبول کر لیا اور اب
حکومت نے ان سب کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے ہیں جناب وزیراعظم کیا ایسا کرنے سے یہ مسئلہ حل ہو جائے گا؟ اور
آ پ کو کیوں لگ رہا ہے کہ شوگر مل مالکان ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں گے وہ کبھی نہیں بھاگیں گے کیونکہ پاکستان کے علاوہ دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں ہے جہاں وہ اس طرح ظلم کریں ایک دو ماہ میں غریب عوام کی جیبوں سے اربوں روپے نکالیں اور پھر
آزادانہ زندگی بھی گزار سکیں بہرحال کچھ نا ہونے سے کچھ ہونا بہتر ہے
جناب وزیراعظم ان لوگوں کے خلاف سخت سزا ئیں تجویز کریں ان کے خلاف ناقابل ضمانت دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کروائیں اگر عوام کی جیبوں پر اربوں کا ڈاکہ دہشت گردی ، لوٹ گھسوٹ ،بھتہ خوری اور ڈکیتی کے زمرے میں آتا ہے تو انہیں سی سی ڈی کے حوالے کر دیں یا تو سی سی ڈی ان کے ساتھ وہ سلوک کرے جو بدمعاشوں اور ڈکیتوں کے ساتھ کر رہی ہے یا پھر آپ انہیں بھاری جرمانوں کی سزائیں دلوائیں تو شاید آپ کا یہ قدم فائدہ مند ہو جائے اس لیے برائے کرم کچھ بھی کریں مہنگائی کی چکی میں پیسی بے بس اور لاچار عوام کو سہولت ضرور پہنچائیں کوئی ایسا دائمی فارمولا بنا دیں کہ دوبارہ صدیوں تک کوئی شوگر مل مالک بڑے ٹریڈر ذخیرہ اندوز اور ان کو سپورٹ کرنے والے بڑے لوگ عوام کو چینی چونا لگانے کی جرات نہ کر سکیں