*من کی نگری در اصل محسنِ انسانیت کی بارگاہ میں ایک درجے کا سلام ہے-
تحریر ۔ ریاض احمد احسان
من کی نگری پرچم جیسی ذات نے،پرچم جیسی نسبت کی حفاظت کرتے ہوئے اور لاج رکھتے ہوئے،پرچم جیسے رفقاء و معاونین کو تذکرے میں لاتےہوئے،پرچم جیسے افکارونظریات کو کتابی شکل میں ڈھال کر صاحبانِ حکمت و شعور کے حضور پیش کی ہے جو شور،شر اور شورش کے اس عہدِ کم نظر میں شعور کا پرچار کرتی ،اُخوت و بھائی چارے کا درس دیتی ہے-من کی نگری اختلافات کی بلند ہوتی فصیلوں میں مکالمے کا دریچہ کھولتی،احترام انسانیت پر مبنی جذبات ابھارتی،اسلامیت،انسانیت،پاکستانیت اور ادبیت کے فروغ کے لئے اپنی ذات کو وقف کرتی ہے- عدم برداشت کا خاتمہ کرتی اور تسلیم کی بارگاہ میں اپنی اپنی خواہشات کا مینڈھا زبح کرنے کی دعوت دیتی ہے، من کی نگری اُن الفاظ کا مجموعہ ہے جن الفاظ کے معانی اور مفہوم مثل بلھا پاؤں میں گھنگھرو پہنے رقص کرتے دکھائی دیتے ہیں-من کی نگری مادھو کے مرشد کی کسی کافی یا دو ہے کی مانند اوراقِ دل امر کر دینے والے چراغاں کا نام ہے-من کی نگری اپنے قارئین کے دلوں میں بیلا بسائے ہوئے ہے ہاں وہی بیلا—وارث شاہ کا بیلا کہ جس میں ونجلی کی سُر تانیں حقیقت کی گرہ کھولتی ہیں-من کی نگری اولیاء کی محبت میں سرشار لوگوں کے لئے تحفہ ہے ہاں یہ تحفہ ہے اُن مقدس نفوس کے لئے بھی جنہیں باہو کی ہو جیسی کسی ہو کی تمنا ہے کہ جس ہو سے قلب ونگاہ ہی نہیں روح بھی اللہ ہو پکار اٹھے۔من کی نگری اللہ رب العزت کے حضور اپنے اعمال کی سفارش پیش کرنے کے لئے ترغیب دیتی ہے-من کی نگری خیمہءجاں میں موسٰی یا فرعون میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لینے پر اُبھارتی یے-من کی نگری زخم کو پھول میں ڈھالنے کا ہنر بانٹتی ہے-من کی نگری انعام یافنگان کی سمت جانے والے رستوں میں روشنی بانٹے پر معمور چرا غ کا نام ہے-من کی نگری آنسوؤں سے کیا گیا وہ وضو ہے جو اپنے عظیم مقصد کی تکمیل تک قائم رہے گا۔من کی نگری مشکلات پرصبر کرنے کا نام ہے اور صبرکا معنی یہاں برداشت کرنا نہیں بلکہ جہدِ مسلسل اپنانا ہے سو من کی نگری مشکلات پر صبر کرنے اور نعمتوں کا شکر بجا لانے کا بھی نام ہے-من کی نگری سے یہ دعا آپ کے لئے کہ آپ سلامت رہیں جب تک آسماں کی منڈیروں پر شبنم کی شیتل بوندیں کھنکتی دمکتی اور چمکتی ہیں