ڈیجیٹل دہشتگردی پر ریاست کی ذمہ داری

تحریر: صفدر علی خاں

دنیا کی کسی بھی مہذب قوم نے ملک دشمن عناصر کو کبھی کوئی رعایت نہیں دی ۔ترقی یافتہ ممالک میں ریاست کو نشانہ بنانے والوں کو ہر حال میں سخت ترین سزایں دی گئیں ۔دنیا کے امن پسند معاشروں کی اساس ہی نظم وضبط اور قانون کی حکمرانی قرار دی جاتی ہے ۔ریاست کا رویہ ماں جیسا ضرور ہے مگر جب ماں کے سامنے کسی پر ظلم و جبر ہورہا ہو تو پھر وہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے میں چوکتی بھی نہیں ۔معاشرے کو عدل و انصاف کے دائروں میں رکھنے کے ساتھ امن کی راہیں استوار کرنے کیلئے ریاست کا غیر جانبدارانہ کردار ہی ملک کے استحکام کا سبب بنتا ہے ۔تمام شہریوں کے مساوی حقوق کا تحفظ کرنے والی ریاست جب کسی کی سرکشی پر اسکے خلاف تادیبی کارروائی کا مرحلہ سجاتی ہے تو اسکے آئینی اختیارات کو چیلنج کرنے والے ہی حقیقت میں سنگین غداری کاارتکاب کرتے ہیں ۔پاکستان میں سنگین غداری کے معنی ومفہوم ہی بدلنے کی کوشش ہوتی رہی ہے مگر گزشتہ دنوں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت 83ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں سنگین غداری کے حقیقی معنی ومفہوم کے ساتھ ملک کو یرغمال بنانے والے کردار بھی سمجھ میں آگئے ہیں ۔پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی جانب سے فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے دوران 9مئی کو ریاست پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا جو عزم ظاہر کیا گیا ،پاک فوج کے ساتھ ساتھ پوری قوم بھی ریاست پر حملہ کرنے والے 9مئی کے کرداروں کو عبرتناک مثال بنانے کا مطالبہ کررہی ہے ۔بلاشبہ پاک فوج کا یہ بیانیہ حقائق پر مبنی ہے کہ “9 مئی کے مجرموں کیخلاف کارروائی کے بغیر ملک سازشی عناصر کے ہاتھوں یرغمال رہے گا”9مئی کو پاکستان پر حملہ کرنے والے ہی آج سوشل میڈیا پر ملک کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا کررہے ہیں ،یہی ڈیجیٹل دہشتگردی ہے ۔ڈیجیٹل دہشتگرد کچے ذہنوں کو ورغلا کر انکے ذہنوں میں زہر بھر کر انہیں گمراہ کرنے کی ناپاک جسارت کررہے ہیں ۔ ڈیجیٹل دہشتگردی دراصل اس جدید عہد کی سہولیات و آلات کا غلط استعمال ہے پاکستان کواندر سے کھوکھلا کرنے کی ایک خوفناک سازش ہے جو برسوں سے تیار کی جاتی رہی ہے ۔کیا وجہ ہے کہ 9مئی کے دہشتگردوں انکے سہولت کاروں کو ایک سال سے زیادہ عرصہ گزرنے پر بھی سزا نہیں دی جاسکی ۔ملک پر حملہ کرکے ریاست کو یرغمال بنانے والوں کو سزائیں دلانے کیلئے پاک فوج کی جانب سے مطالبہ بہت اہم ہے ۔پاک فوج ہی دراصل عملی طور پر حب الوطنی کا مظہر ہے اس کے ہر عمل سے ملک کی سلامتی کے لئے جانیں نچھاور کرنے کا عزم ملتا ہے ۔پاک فوج نے پاکستان کو آج تک دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر محفوظ بنایا ہے۔ پاک فوج کی ملکی سلامتی اور امن کے لئے لازوال قربانیوں کااعتراف پوری دنیا نے کیا ہے ۔پاک فوج نہ ہوتی تو ملک پر حملہ کرنے والے شائد اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کر چکے ہوتے ۔پاک فوج نے ہی پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح کے وژن پر چلانے کی خاطر امن کو ترقی کا زینہ بنایا ہے ۔پاک فوج نے دشمن کو پہلی نظر میں ہی پہچان لیا تھا اور پھر 9مئی برپا کرنے والے عناصر کی ملک دشمنی تو پوری قوم پر روز روشن کی طرح آشکار ہوچکی ہے ۔پاک فوج نے 9مئی کے دہشتگرد کرداروں کو عبرتناک انجام تک پہنچانے کا بھی اہتمام کیا تھا ۔پاک فوج نے 9مئی کے واقعات میں ملوث عناصر کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل کرنا چاہا تھا اور اگر اسے یہ کام کرنے دیا جاتا تو 30 دن کے اندر فیصلے ہو جاتے، مگر سپریم کورٹ کاحکم امتناعی اس راہ میں رکاوٹ بن گیا ۔اب سال سے زیادہ عرصہ گزرنے پر بھی جب 9مئی کو دہشتگردی کا مظاہرہ کرنے والے قومی مجرموں کو سزائیں نہیں سنائی جاسکیں تو پھر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت 83 ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں 9 مئی کے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اعادہ انکی پاکستان سے والہانہ محبت کا مظہر بن کر قوم کی امنگوں کی ترجمانی کررہا ہے ۔پاک فوج کے اس بیانیہ پر پوری قوم کا کامل یقین ہے کہ 9 مئی کے مجرموں کے خلاف فوری، شفاف عدالتی اور قانونی کارروائی کے بغیر ملک سازشی عناصر کے ہاتھوں یرغمال رہے گا اس کے بعد اب پاک فوج کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا عوام کو گمراہ کرنے کی سازش ہے۔پاک فوج کے خلاف سازش کھل کر سامنے آ چکی ہے ۔پوری قوم کے سامنے ملک دشمنوں کی سرگرمیاں جاری رہیں گی تو پھر قومی مطالبے پر ریاست تو حرکت میں ضرور آئے گی ۔جس ملک کو عظیم قربانیاں دیکر حاصل کیا اور پاک فوج نے اسے لازوال قربانیاں دیکر بچایا اب چند شرپسندوں کے ساتھ نرم رویہ رکھنے سے گنوانے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ۔پاکستان کو 9مئی کے سازشی عناصر کی ہرسازش سے بچانا ریاست کی ذمے داری ہے ۔9مئی کو پاکستان پر حملہ کرنے والے کسی صورت سزا سے بھی نہیں بچ سکیں گے ۔تاخیر ضرور ہوئی ہے مگر اب اس تاخیر کے ازالے کا وقت قریب ہے ۔

Comments (0)
Add Comment