گلستاں تیرا سہی خون جگر میرا ہے
پھول سے چہرے پہ یہ رنگ مگر میرا ہے
اپنی قامت کی خبر تجھ کو کہاں تھی پہلے
اے فلک گیر یہ فیضانِ نظر میرا ہے
زاہد عباس سید
گلستاں تیرا سہی خون جگر میرا ہے
پھول سے چہرے پہ یہ رنگ مگر میرا ہے
اپنی قامت کی خبر تجھ کو کہاں تھی پہلے
اے فلک گیر یہ فیضانِ نظر میرا ہے
زاہد عباس سید