ہسپتال کی حالت خراب تھی،
کوڑا کرکٹ اور ادویات کے ریپرز بکھرے ہوئے،
بعض جگہ بدبو کا یہ عالم تھا کہ ناقابل بیاں،
ایک چوہا بھی بھوک مٹاتا نظر آیا،
لوگ پریشان حال پرچیاں تھامے ادھر سے ادھر،
گندگی کا وہ عالم کہ،
شفاء سے زیادہ مریض بیماریاں مزید پا رہے تھے۔۔۔۔
لیکن اچانک نظر ایک کونے پر پڑی،
سیڑیاں صاف، خوشیوں کے جھونکے،
سفید بے داغ پردے، ایسی ہی بیڈ شیٹس،
لگتا ہی نہیں تھا یہ اسی ہسپتال کا حصہ ہے۔
یہ شفاف ترین جگہ کون سی ہے؟ میں نے پوچھا۔
یہ سرکاری ہسپتال کی آفیسر وارڈ ہے، دوسو مسکراتے ہوئے بولا۔