سینیٹر پروفیسر ساجد میر ( تعارف و خدمات)

امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان
سینیٹر پروفیسر ساجد میر 2 اکتوبر 1938 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ۔ ان کا تعلق نامور علمی سیاسی شخصیت مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کے خاندان سے تھا ۔ والد کا نام جناب عبدالقیوم میر جو کہ محکمہ تعلیم میں انسپکٹر سکولز کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے ۔
دینی و عصری تعلیم
پروفیسر ساجد میر 2 اکتوبر 1938ء کو سیالکوٹ کے ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم پسرور سے حاصل کی جہاں والد محترم بسلسلہ ملازمت مقیم تھے ۔ میٹرک گورنمنٹ ہائی سکول سیالکوٹ ، ایف اے اور بی اے مرے کالج سیالکوٹ جبکہ ایم اے انگلش گورنمنٹ کالج لاہور سے کیا ۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد جناح اسلامیہ کالج سیالکوٹ میں تدریس شروع کی ۔ اسی دوران حفظ القرآن الکریم کی سعادت بھی حاصل کی ۔ جامعہ تقوۃ الایمان شیش محل روڈ لاہور سے احادیث کی کتب پڑھیں۔ انہوں نے ایم۔ اے (اسلامیات)، پنجاب یونیورسٹی، 1969ء، فرسٹ ڈویژن، بی۔ اے (سیاسیات و عربی) ۔۔۔ مرے کالج سیالکوٹ، 1958ء، مع انگلش اور عربی میں میرٹ سکالر شپ، بی۔ اے (ایڈیشنل) معاشیات ۔۔۔ پنجاب یونیورسٹی، مئی 1965ء، بی۔ اے (ایڈیشنل) نفسیات ۔۔۔ پنجاب یونیورسٹی، جولائی 1966 ء مرے کالج سیالکوٹ، (1954ء تا 1958ء) میں جو تعلیمی امتیازات (ایوارڈ) حاصل کئے، ان کی تفصیل یوں ہے کہ میر حسن میڈل (ڈگری کلاس کے مضمون عربی میں پہلی پوزیشن پر)، محمد علی میڈل (ڈگری کلاس کے مضمون انگلش میں پہلی پوزیشن پر)، عمومی قابلیت میں دوسرا انعام (1958- 1957) ، تاریخ اور عربی میں پہلا انعام (1956- 1954) ، معاشیات، انگریزی اور فارسی میں دوسرا انعام (1956-1954) ، جبکہ مرے کالج سیالکوٹ، 1954ء تا 1958 ء میں ہم نصابی امتیازات حاصل کئے۔ سالانہ انگریزی مباحثہ اور تقریری مقابلہ میں پہلا انعام (دو مرتبہ)، اردو تقریری مقابلہ میں پہلا انعام (دو مرتبہ)، انگریزی و اردو میں فی البدیہہ تقریری مقابلہ میں دوسرا انعام ، انگریزی مضمون نویسی کے مقابلہ میں پہلا انعام (دو دفعہ)، معلومات عامہ کے مقابلہ میں پہلا انعام ،(دو دفعہ) وہ دینی میدان میں مندرجہ ذیل اسناد کے حامل ہیں۔ فاضل درس نظامی، جامعہ ابراہیمیہ سیالکوٹ، 1971ء، فاضل دارالعلوم تقویۃ الاسلام شیش محل روڈ لاہور، 1972 ء، عالمیہ کورس۔ وفاق المدارس السلفیہ۔

پیشہ ورانہ خدمات :
لیکچرار (انگلش)، جناح اسلامیہ کالج سیالکوٹ ( 14-9-1960 تا 10-2-1963) ، انسٹرکٹر (انگلش)، گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ سیالکوٹ (1963ء تا 1966ء) ، سینئر انسٹرکٹر (انگلش اینڈ مینجمنٹ) گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ سیالکوٹ و لاہور (1966ء تا 1975ء) ، سینئر ایجوکیشن آفیسر (سینئر لیکچرار)، فیڈرل گورنمنٹ آف نائیجیریا (1975ء تا 1977ء) ، پرنسپل ایجوکیشن آفیسر (اسسٹنٹ پروفیسر) فیڈرل گورنمنٹ آف نائیجیریا (1977ء تا 1981ء) انگلش اور اسلامیات ، اسسٹنٹ چیف ایجوکیشن آفیسر (ایسوسی ایٹ پروفیسر) فیڈرل گورنمنٹ آف نائیجیریا (1981 ء تا 1984ء) ۔ سروس سے متعلق دوسری ذمہ داریوں کی تفصیل یوں ہے کہ آفیسر انچارج، شعبہ ریلیٹڈ اور بیسک سٹڈیز، گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ سیالکوٹ (1972ء تا 1975ء) ، ممتحن اعلیٰ و پیپر سیٹر پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن ( 1969ء تا 1975ء)، جنرل سیکرٹری، پولی ٹیکنیک ٹیچرز ایسوسی ایشن، مغربی پاکستان (1970-1968ء) صدر، پولی ٹیکنیک ٹیچرز ایسوسی ایشن (1972ء تا 1975ء) ۔ افریقی ملک نائیجیریا میں لیکچرر اور چیف ایجوکیشن آفیسر تعینات رہے ۔
جماعتی ذمہ داری/ خدمات :
جناب پروفیسر ساجد میر10جون 1973ء پہلی مرتبہ جماعتی سیاست میں فرنٹ لائن پر آئے جب انہیں جماعت کاناظم اعلیٰ منتخب کیا گیا۔ گوجرانوالہ میں ہونے والے اجلاس میں پیر سید بدیع الدین شاہ راشدی کو امیر بنایا گیا تھا، ۔ علامہ احسان الہی ظہیر کی جانب سے اپنی زندگی میں آپ کو متعدد بار قائم مقام ناظم کی ذمہ داری دی گئی ۔جبکہ علامہ صاحب کی شہادت کے سانحے کے بعد آپ کو بطور قائم مقام ناظم منتخب کیا گیا اور1987ء میں ہی آپ کو باقاعدہ طور پر ناظم اعلیٰ منتخب کیا گیا، یوں آپ یکم مئی 1992ء تک جماعت کے ناظم کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیتے رہے۔پھر 2 مئی 1992ء کو شوریٰ کے اجلاس میں آپ کو باضابطہ امیر جماعت منتخب کیا گیا۔تب سے اب تک تقریباَ32 برس سےبطور امیر خدمات سرانجام دے رہے ہیں
سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی مرکزی جمعیت اہلحدیث کے لئے خدمات اور قیادت کسی تعارف کی محتاج نہیں ۔ پیغام ٹی وی کا قیام ان کی انتھک محنت ، بے پناہ دلچسپی اور خصوصی لگن کی بدولت ہی ممکن ہوا ۔ بطور پیٹرن انچیف ان کی زیر قیادت اور رہنمائی کی بدولت پیغام ٹی وی ایک عالمی سیٹلائیٹ نیٹ ورک بن چکا ہے جس کے تحت اب چار چینلز آن ائیر ہیں جن میں پیغام ٹی وی اردو ، پشتو ، قرآن ٹی وی اور یوکے کے لئے الگ ٹی وی چینل شامل ہیں۔
سینیٹر پروفیسر ساجد میر عالمی سطح پر بھی نمایاں پہچان رکھتے ہیں ۔ عالم اسلام کی معتبر ترین تنظیم رابطہ عالم اسلامی کی ایگزیکٹو کونسل اور مجلس فقہ الاسلامی کے پاکستان سے واحدممبر ہیں ۔ عالمی سطح پر اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ یورپ و امریکہ میں کانفرنسز میں شرکت کر چکے ہیں ۔

سیاسی زندگی :
1994ء میں پہلی مرتبہ سینٹ آف پاکستان کے ممبر منتخب ہوئے ۔ ابتک مسلسل چھٹی مرتبہ ایوان بالا کے رکن منتخب ہو چکے ہیں ۔ اس دوران وہ کشمیر کمیٹی ، سائنس و ٹیکنالوجی کمیٹی ، گلگت بلتستان کمیٹی اور مذہبی امور کمیٹی سمیت متعدد قائمہ کمیٹیوں کے چئیرمین کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں ۔
سیاسی طور پر وہ ممبر سینیٹ آف پاکستان (اکتوبر 1994ء تا حال) چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی آف سینیٹ برائے مذہبی امور (1994ء تا 1999ء)، چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی آف سینیٹ برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (مارچ 2009ء تا حال) ۔ بین الاقوامی کانفرنسوں میں کئی بار شرکت کر چکے ہیں، مثلاً انٹرنیشنل دعوت کانفرنس، برمنگھم 2008 ,2004, 2000 ,1988 ,1987, 1985ء تا 2011ء، اسلامی کانفرنس برمنگھم، لندن، مانچسٹر، گلاسکو، 2005, 2001, 2000, 1999 ء، یورپین اسلامی کانفرنس، لندن 1992 ,1988 ء، عالمی اسلامی کانفرنس، فلپائن 1988 ء، عالمی حج کانفرنس، استنبول (ترکی) 1988 ء، عالمی امن کانفرنس، بغداد (عراق)، 1989 ,1987 ء، رابطہ عالم اسلامی کانفرنس، مکہ معظمہ، 2013, 2011, 2001, 1999 ,1990ء، دعوت کانفرنس، امریکہ (نیو یارک، نیو جرسی) 1989ء دعوت کانفرنس، بھارت (بمبئی، دہلی، بنارس) 1990 ء، بین الاقوامی کانفرنس، ریاض (سعودی عرب) 1991ء، بین الاقوامی کانفرنس، کویت 1992,1991ء، ایشیائی حج کانفرنس کوالالمپور (ملائیشیاء) 1990ء، دعوت

Comments (0)
Add Comment