وہ جس کو صرف ستانے کے ڈھنگ آتے ہیں
اسی کے ساتھ بہاروں کے رنگ آتے ہیں
نہ ظلم ڈھانے سے وہ باز آرہا ہے ابھی
نہ ہم ہی اسکے ستم سہہ کے تنگ آتے ہیں
وہ جس کو صرف ستانے کے ڈھنگ آتے ہیں
اسی کے ساتھ بہاروں کے رنگ آتے ہیں
نہ ظلم ڈھانے سے وہ باز آرہا ہے ابھی
نہ ہم ہی اسکے ستم سہہ کے تنگ آتے ہیں