فلسطینیوں کی آزادی کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت
عالمی عدالت انصاف کی جانب سے اسرائیل کو واضح طور پر فلسطینیوں کی نسل کشی سے روکنے کے باوجود غزہ پر حملے جاری ہیں ،نہتے معصوم فلسطینی بچے مارنے کی دہشتگردی کارروائیوں کو روکنا اب طاقتوروں کی ذمے داری ہے ۔پاکستان کی جانب سے فلسطینیوں کی آزاد اور خود مختار حیثیت کو تسلیم کروانے کی مہم اسکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے ،وزیراعظم شہباز شریف فلسطینیوں پر مظالم رکوانے کے لئے سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔اس حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف نے ناروے کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے تاریخی فیصلے کو سراہتے ہوئےکہا ہے کہ یہ اصولی فیصلہ 77 سال سے محکوم بہادر فلسطینی عوام کے لیے امید اور یکجہتی کا مضبوط پیغام دے گا۔ شہباز شریف نے ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر اسٹور سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور ناروے کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے تاریخی فیصلے کو سراہا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ناروے کا یہ اصولی فیصلہ ان بہادر فلسطینی عوام کے لیے امید اور یکجہتی کا مضبوط پیغام دے گا جو 77 سال سے اسرائیل کی بربریت اور ظلم و جبر کو برداشت کر رہے ہیں۔انہوں نے رفح اور غزہ کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے حالیہ فیصلے کا بھی خیرمقدم کیا اور اس پر مکمل اور موثر عمل درآمد پر زور دیا۔شہباز شریف نے مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے حوالے سے دو ریاستی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ناروے کا فیصلہ دوسرے ممالک کو بھی اس کی پیروی کرنے کی ترغیب دے گا، جس سے ریاست فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی راہ ہموار ہوگی۔اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اپنی توجہ کشمیر کے مظلوم عوام کی حالت زار پر مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو کہ گزشتہ ساڑھے سات دہائیوں سے وحشیانہ قبضے اور بنیادی حقوق سے انکار کا شکار ہیں۔بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور قابل تجدید توانائی سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے پاکستان اور ناروے کے درمیان ایک اہم رابطہ قائم کرنے اور دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں کردار ادا کرنے میں پاکستانی نژاد نارویجئن باشندوں کے اہم کردار کا بھی اعتراف کیا۔دونوں رہنماؤں نے رابطے میں رہنے اور جلد ہی ملاقات کرنے پر اتفاق کیا، دونوں رہنماؤں کی اس سال اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائنز پر ملاقات متوقع ہے۔وزیر اعظم نے ناروے کے ہم منصب کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ان حالات میں ناروے سمیت کئی ممالک سے ملکر فلسطینیوں کی آزادی کو تسلیم کرانے کا ایجنڈا آگے بڑھایا جارہا ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے فلسطینیوں کے قتل عام کو انسانی المیہ قرار دیا گیا ہے اور وہ غیر ممالک کے دوروں کے دوران فلسطین،اسرائیل تنازع پر پاکستان کے اصولی موقف اور بیانیہ کی ترویج کررہے ہیں ۔پاکستان کل بھی مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ تھا اور آج بھی انکی حقیقی آزادی تک عالمی ضمیر کو جگانے کی کاوشیں کررہا ہے ،فلسطینیوں پر مظالم کی انتہا ہوچکی اب اسرائیل کو ملکر روکنا ہوگا جس کے لئے پاکستان سمیت دنیا کو بہت کچھ کرنا ہے ۔