قطعہ۔۔۔۔۔

سارے احساس ہی الٹ ہونگے
گھر سے باہر نکل کے دیکھ ذرا
ریگزاروں میں وہ تپش نہ رہی
آبشاروں میں جل کے دیکھ ذرا
زاہد عباس سید

Comments (0)
Add Comment