اداریہ
پنجاب میں حکومت سازی کے اولین مرحلے کامیابی سے مکمل ہورہے ہیں ۔
سپیکر کے انتخاب پر ہی مسلم لیگ ن نے ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کردی ہے ۔
نامزد وزیراعلیٰ مریم نواز ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی صوبے کی وزارت اعلیٰ کے منصب کا حلف اٹھانے کے لئے تیار ہیں ۔
پہلے مرحلے پر 15ارکان اسمبلی کو کابینہ کا حصہ بنایا جائے گا دوسرے مرحلے پر مزید صوبائی 7وزرا حلف اٹھائیں گے ۔
قبل ازیں پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد مسلم لیگ(ن) کے ملک احمد خان اسپیکر منتخب ہو گئے
انہوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 33منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا اور مریم نواز کے ایوان میں آتے ہی سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے مسلم لیگ(ن) کی قیادت کے خلاف نعرے بازی کی۔
اس کے جواب مسلم لیگ(ن) کے راہنماؤں نے بھی پی ٹی آئی قیادت کے خلاف نعرے بازی کی
اور ارکان اسمبلی نشستوں پر کھڑے ہو کر ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
اجلاس کے دوران خلیل طاہر سندھو کو مریم اورنگزیب نعرے لگانے کا اشارہ کرتی رہیں اور مسلم لیگ(ن) کے اراکین نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف شدید نعرے لگائے۔
بعدازاں اسپیکر سبطین خان کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا
تو اسپیکر نے 5 نومنتخب اراکین سے حلف لیا۔
حلف لینے والوں میں سنی اتحاد کونسل کے حافظ فرحت، نوابزادہ وسیم بادوزئی
اور مسلم لیگ(ق) کے چوہدری شافع حسین شامل ہیں۔
اجلاس کے دوران 20 منٹ کے لیے نماز کا وقفہ کیا گیا جس کے بعد اب ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔
اسپیکر سبطین خان نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے اوپر لیبل نہیں لگوانا چاہتا کہ
اسپیکر اجلاس ملتوی کرتے گئے، میں باعزت طریقے اس کرسی کو چھوڑ رہا ہوں
اور اب آپ نے پانچ سال اکٹھا چلنا ہے۔
ان کا کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کے لوگوں کا نوٹیفکیشن نہیں ہوا ہے
اور الیکشن کمیشن کو کہہ نہیں سکتا کہ انہیں بلوائیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بنچز پر مخصوص نشستیں تین اقلیتی ممبران کو ملا کر 27 ممبران بنتے ہیں۔اسپیکر نے بتایا کہ ایوان میں پہلے اسپیکر اور پھر ڈپٹی سپیکر کا الیکشن ہوگا۔
اس کے بعد سیکریٹری اسمبلی عامر حبیب نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا طریقہ کار
ایوان میں بتایا جس کے بعد ایوان میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہوا۔
ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد اب گنتی کا عمل جاری ہے اور پولنگ مکمل ہونے پر
اسپیکر نے اعلان کیا کوئی ممبر رہ گیا ہے تو ووٹ کاسٹ کر لے۔
پنجاب اسمبلی میں ووٹنگ کے بعد مسلم لیگ(ن) کے امیدوار ملک احمد خان اسپیکر منتخب ہو گئے۔
ووٹنگ میں مسلم لیگ(ن) کے ملک احمد خان کو 327 اراکین میں سے 225 ارکاین کے ووٹ ملے
اور وہ بھاری اکثریت سے اسپیکر منتخب ہو گئے۔
ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر کو 100ووٹ ملے
جبکہ اسپیکر کے انتخاب کے دوران 2 ووٹ مسترد ہوئے۔
جیسے ہی اسپیکر سبطین خان نے ملک احمد خان کے اسپیکر بننے کا اعلان کیا تو
اراکین نے نعرے بازی کی اور ڈیسک بجا کر اس کا خیرمقدم کیا۔
ایوان میں موجود مسلم لیگ(ن)، استحکام پاکستان پارٹی اور مسلم لیگ(ق) کے اراکین
پنجاب اسمبلی نے اسپیکر منتخب ہونے پر ملک احمد خان کو مبارکباد پیش کی۔
اسپیکر سبطین نے ملک احمد خان سے اسپیکر کے عہدے کا حلف لیا جس کے بعد
مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے اسپیکر کی کرسی سنبھال لی۔
نو منتخب اسپیکر ملک محمد احمد خان نے ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن کا اعلان کر دیا
جو خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہو گا۔ڈپٹی اسپیکر کے لیے معین الدین ریاض قریشی
اور ملک ظہیر اقبال چنڑ کے درمیان مقابلہ ہے۔
اس سے قبل پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے لیے گھنٹیاں بجنا شروع ہو گئی تھیں
اور اسپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان پہنچ گئے تھے جہاں اجلاس کے ایجنڈے پر
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہو گا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد خان اور سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر کے درمیان
اسپیکر کی نشست پر مقابلہ ہوگا۔
جبکہ ڈپٹی اسپیکر کے لیے (ن) لیگ کے ملک ظہیر اقبال چنڑ اور سنی اتحاد کونسل کے
معین ریاض کے درمیان مقابلہ ہے۔اجلاس کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کریں گے۔
اسپیکرپنجاب اسمبلی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کسی نے اب تک پروڈکشن آرڈر کی درخواست نہیں کی، پنجاب اسمبلی کے احاطے کسی کو گرفتار نہیں ہونے دوں گا۔
سبطین خان نے مزید کہا کہ میاں اسلم اقبال نے ابھی تک حلف نہیں اٹھایا
پشاور ہائی کورٹ کی ہدایت پر وہ آئیں گے، پی ٹی آئی کے امیدوار سنی اتحاد کونسل میں آئے، انہیں لیول پلینگ فیلڈ نہیں ملا۔
ان حالات میں اب آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں پہلی بار خاتون وزیراعلیٰ کے انتخاب کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔
مریم نواز نے سبکدوش ہونے والے نگران وزیراعلیٰ کے کاموں کو آگے بڑھانے کا عندیہ دیتے ہوئے عوام کی بہبود کے لئے تیزرفتار اقدامات کا عندیہ دیا ہے ۔
پنجاب کابینہ کے تمام وزرا کی پرفارمینس کا آڈٹ ہوگا ۔مریم نواز پنجاب میں تیزرفتار ترقی کے نئے ریکارڈ قائم کرنے کا عزم ظاہر کرچکی ہیں ۔
ان کے عزم وہمت کی کامیابی کے لئے یقینی طور پر نواز شریف کی مشاورت و معاونت شامل حال رہے گی ۔
26/02/24
https://dailysarzameen.com/wp-content/uploads/2024/02/p3-19-1-scaled.jpg