قطعہ ۔۔۔۔۔۔۔۔

زاہد عباس سید

محتسب کو جو بنالیتے ہیں اپنے جیسا
کریں تبدیل یہ سوچوں کا سفر ایسا تھا

وہ جو آئے تھے یہاں چور پکڑنے کے لئے
چور خود بن گئے چوروں کا اثر ایسا تھا

Comments (0)
Add Comment