شاہد نسیم چوہدری ٹارگٹ
0300-6668477
پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں میں ایک اور سنگ میل اُس وقت عبور کیا گیا جب شاہین 2 میزائل کا کامیاب تجربہ کیا گیا،بیلسٹک میزائل کی تربیتی لانچنگ کا مشاہدہ اسٹریٹیجک پلانز ڈویژن، آرمی اسٹریٹیجک فورسز کمانڈ، سائنس دانوں اور اسٹریٹیجک تنظیموں کے انجینئرز کے سینئر افسران نے کیا۔ ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹیجک پلانز ڈویژن نے سائنسدانوں کی تکنیکی صلاحیت، لگن اور عزم کو سراہاجن کی وجہ سے کامیاب لانچنگ ممکن ہوئی، شاہین 2 میزائل کی کامیابی پاکستان کے دفاعی نظام میں ایک اہم پیش رفت ہے، جو نہ صرف ملک کی سلامتی کی ضمانت فراہم کرتا ہے بلکہ علاقائی امن و استحکام کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے۔ شاہین 2 میزائل کے تکنیکی پہلوؤں، اس کی اہمیت، اور اس کے علاقائی و عالمی سطح پر اثرات کا جائزہ لیا جائے گا,شاہین 2 میزائل پاکستان کے میزائل پروگرام کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ ایک بیلسٹک میزائل ہے جو زمین سے زمین پر مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ شاہین 2 میزائل کی رینج 1500 سے 2000 کلومیٹر تک ہے، جو اسے پاکستان کے دفاعی نظام میں ایک طاقتور ہتھیار بناتا ہے۔ یہ میزائل سولڈ فیول پر مبنی ہے، جو اسے دیگر میزائلوں کے مقابلے میں زیادہ موثر اور جلد لانچ کرنے کے قابل بناتا ہے،شاہین 2 میزائل میں کئی اہم تکنیکی خصوصیات شامل ہیں جو اسے ایک جدید اور طاقتور ہتھیار بناتی ہیں۔ اس کی سولڈ فیول ٹیکنالوجی اسے نہ صرف فوری طور پر لانچ کرنے کے قابل بناتی ہے بلکہ اس کی تیاری اور نقل و حمل بھی نسبتاآسان ہے۔ اس کے علاوہ، شاہین 2 میزائل میں جدید ترین گائیڈنس سسٹم نصب کیا گیا ہے جو اسے ہدف تک انتہائی درستگی کے ساتھ پہنچانے میں مدد فراہم کرتا ہے،شاہین 2 میزائل کا وزن تقریباً 25 ٹن ہے اور اس کی لمبائی تقریباً 17 میٹر ہے۔ اس کے علاوہ، یہ میزائل 1000 کلوگرام تک کا وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس میں روایتی اور غیر روایتی دونوں اقسام کے وار ہیڈ شامل ہو سکتے ہیں،شاہین 2 میزائل کا کامیاب تجربہ پاکستان کے لیے کئی لحاظ سے اہمیت رکھتا ہے۔ سب سے پہلے، یہ میزائل پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا ہتھیار ہے جو ملک کو دشمن کے حملوں سے محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
پاکستان کے میزائل پروگرام کا آغاز بنیادی طور پر بھارت کے ساتھ دفاعی توازن برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا تھا۔ بھارت کے پاس بھی کئی بیلسٹک میزائل ہیں، جن میں اگنی سیریز کے میزائل شامل ہیں۔ شاہین 2 میزائل کی رینج اور طاقت بھارت کے اگنی 2 اور 3 میزائلوں کے مقابلے میں ہے، جو پاکستان کو بھارت کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا موثر جواب دینے کے قابل بناتا ہے،شاہین 2 میزائل کے کامیاب تجربے کے علاقائی اور عالمی سطح پر بھی اہم اثرات ہیں۔ جنوبی ایشیا ایک حساس خطہ ہے جہاں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ہمیشہ سے ہی موجود رہی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے ہتھیاروں کی دوڑ جاری ہے۔ شاہین 2 میزائل کا کامیاب تجربہ اس دوڑ میں پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کرتا ہے،عالمی سطح پر، شاہین 2 میزائل کا تجربہ پاکستان کی جانب سے ایک مضبوط پیغام ہے کہ وہ اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔ یہ میزائل پاکستان کی دفاعی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے جس کا مقصد ملک کو دشمن کے حملوں سے محفوظ رکھنا اور علاقے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنا ہے،اگرچہ بیلسٹک میزائلوں کی تیاری اور تجربات کو عام طور پر جارحانہ اقدامات سمجھا جاتا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ہتھیار امن اور استحکام کو یقینی بنانے میں بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ شاہین 2 میزائل کا کامیاب تجربہ پاکستان کی دفاعی حکمت عملی کے تحت کیا گیا ہے، جس کا مقصد ملکی سلامتی کو یقینی بنانا ہے،اس تجربے کے ذریعے پاکستان نے دنیا کو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ وہ اپنے دفاع کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔ تاہم، یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان کا میزائل پروگرام بنیادی طور پر دفاعی مقاصد کے لیے ہے، نہ کہ جارحیت کے لیے،شاہین 2 میزائل کا کامیاب تجربہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں میں ایک اہم اضافہ ہے۔ یہ میزائل نہ صرف ملکی سلامتی کے لیے اہم ہے بلکہ علاقائی اور عالمی سطح پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔ شاہین 2 میزائل کا تجربہ پاکستان کے لیے ایک بڑا دفاعی سنگ میل ہے، جو ملک کو دشمن کے حملوں سے محفوظ رکھنے اور علاقائی استحکام کو یقینی بنانے میں مدد فراہم کرے گا،پاکستان کی دفاعی حکمت عملی میں شاہین 2 میزائل کا تجربہ ایک اہم قدم ہے جو ملک کو نہ صرف ایک مضبوط دفاع فراہم کرتا ہے بلکہ علاقے میں طاقت کے توازن کو بھی برقرار رکھناہے،پاک فوج اور اسکے ذیلی اداروں کاپاکستانی عوام کیلئے یہ ایک اور تحفہ ہے،…..ویلڈن پاک فوج……,