*سو لفظوں کی کہانی* *نقصان*

شاہد کاظمی

کسی صورت نہیں چھوڑنا،
سمجھتا کیا ہے خود کو،
یہ تو لوگوں کا حق کھاتا ہے،
زمینوں پہ قبضے کرواتا ہے،
اور تو اور یہ بندے بھی مروا دیتا ہے،
اس کی تو ایسی کی تیسی۔۔۔۔
باٹو بااثر افراد کو ایک آنکھ نہیں بھاتا تھا،
اس کے کردار کو مجرمانہ بنا کر پیش کیا گیا،
طنز کے نشتر، تنقید کے بھالے۔۔۔
نتیجتاً، کسی نے باٹو کا ساتھ دینا گوارا نہیں کیا،
باٹو نے ہار کر گمنامی اپنا لی۔۔۔
اس گمنامی کا فائدہ بااثر افراد کو ہوا،
اور نقصان،
ان مریضوں، لاچاروں، غریبوں کا،
جن کا باٹو وسیلہ بنا ہوا تھا۔

Comments (0)
Add Comment