بگوی خاندان کی پہچان علم و ہنر ۔ قلم و قرطاس اور فکر و عمل سچائی راستبازی ۔ خیر و بھلائی میں یکساں رواں دواں یہ قافلہ ء تحقیق و جستجو صدیوں سے تشنگان علم کی کشت ویراں کو سیراب کر رہا ہے ۔
ہم بچپن سے سنتے آ رہے ہیں کہ پاکستان میں 22 خاندان کا شہرہ ہے مگر شہرہ ء آفاق خاندان بگوی خاندان ہے جن کی دولت بائیس خاندانوں سے زیادہ ہے ۔ یہ دولت بڑھ رہی ہے ۔
بگوی خاندان کی دولت نہ چرائی جا سکتی ہے نہ ہتھیائی جا سکتی ہے اور نہ اس پر قبضہ کیا جا سکتا ہے نہ ہی اسے قومی ملکیت میں لایا جا سکتا ہے ۔
بگوی خاندان اپنی اس دولت کو دونوں ہاتھوں سے تقسیم کر رہا ہے اور یہ دولت جمع نہیں کی جا سکتی ۔ بائیس خاندانوں کی دولت پوری دنیا کے بینکوں میں جمع ہے اسے لینا تو دور کی بات ہے دیکھ نہیں سکتے ۔ جمع کرنے کے باوجود گھٹ رہی ہے ۔
دوسری طرف بگوی خاندان کی دولت اسے جتنا تقسیم کیا جاتا ہے اتنی ہی یہ بڑھتی جاتی ہے بگوی خاندان کے فرزند سر بلند صاحبزادہ ڈاکٹر انوار احمد بگوی کی تحقیقی اور علمی تالیفات تذکار بگویہ کے پانچ ایڈیشن شائع ہونے کے بعد یہ کاروان علم و ادب رکا نہیں درجن کتابوں کے بعد آج جو کتاب میرے زیر نظر بطور تبصرہ ہے
وہ منتخب تحریریں ہیں اور یہ تحریریں نور کی تنویریں ہیں قومی ۔ علمی ۔ تحقیقی ۔ معاشرتی اور تہذیبی مسائل جن کو ڈاکٹر انوار احمد بگوی کے خامہ ء عنبر شمامہ نے جس خوبصورتی کے ساتھ قاری کے دل و دماغ پر مرقسم کیا ہے وہ اول سے لے کر آخر تک پڑھنے والی چیز ہے
اس حوالے سے یہ وہ تاریخی کتاب ہے جسے اگر کتاب گھر نہ کہا جائے تو مصنف کی کاوش کے ساتھ سازش ہو گی ۔ قلم برداشتہ کے وزن پر قلم کاشتہ کا انتساب انس افتخار آصف ابرار ۔ احسن ظہور جن سے خاندان کا علمی تعلیمی اور دینی مستقبل اور ان سے روشن امیدیں وابستہ ہیں بڑا خوبصورت ہے قلم کاشتہ کی فہرست میں خواب اور حقیقت ۔۔۔۔۔ قلم سے کتاب تک ۔ احوال وطن ۔
آپ بیتی تراجم ۔ تنقید و تنقیع ۔ تبصرہ تذکرہ ۔ کتابیات اقبال پروفیسر ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی مرحوم ۔ پاکستانی ادب کے معمار پروفیسر ڈاکٹر شیخ محمد اقبال شخصیت اور فن شاہد بخاری ۔ یادداشت پارلیمانی معرکہ اسلام اور قادیانیت ڈاکٹر اشرف ۔ قادیانیوں کو دعوت فکر عطا محمد جنجوعہ ۔
چند عزیزوں کے خطوط محمد عالم مختار حق ۔توحید کی برکات شرک کے نقصانات میاں محمد جمیل ۔ امام فراہی کے قرآنی حواشی عبید اللہ فراہی ۔ اہل قرآن کا تاویلی فلسفہ ختم نبوت تحقیقی مطالعہ ڈاکٹر ظفر اقبال۔ دریائے راوی کی آب بیتی ڈاکٹر انجم رومانی ۔ ذوق جنوں ڈاکٹر انجم رومانی ۔ تاریخ ابن کرم تذکرہ مشائخ قادریہ قطبیہ پیر طاہر حسین ۔ ماہنامہ انوار رضا جوہر آباد ملک محبوب رسول قادری ۔ سیف مہریہ بر فتنہ ء مرزائیہ صادق زاہد ۔ سلطان الخطاطین حافظ محمد یوسف سدیدی ڈاکٹر انجم رومانی۔ تاثرات مولانا امین احسن اصلاحی حیات و افکار ڈاکٹر اختر حسین عزمی ۔ میں جہاں گرد ہوں فرخ سہیل گوئندی ۔ عمر رواں ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ۔ وہ لوگ سید وقاص انجم جعفری ۔ روح الامین کی معیت میں کاروان نبوت پروفیسر ڈاکٹر تسنیم احمد ۔ ایک بلاگی تاثر ۔۔۔ تبصرے پر تبصرہ محمد شہباز انور خان ۔ اتحاد امت اور آداب اختلافات خدمت و سعادت ۔ نکتہ نظر ۔ صحت ترجمہ ۔ صحت اسلام کی راہ سے ۔ اسلامی ہسپتال کے رہنما اصول ترجمہ اقتباسات ۔ انگریزی مراسلے ۔ بگوی خاندان مبارکباد کا مستحق ہے کہ انہوں نے اپنے بزرگوں کے قدیم علمی اور دینی ورثے کو سنبھال رکھا ہے صاحبزادہ ابرار احمد بگوی امیر حزب الانصار و مدیر اعلی شمس الاسلام رقم طراز ہیں تذکار بگویہ پنجاب بلکہ پاکستان بھر کے قدیم علمی اور دینی گھرانوں کے لیے رہنما اور SetterTrend ہے کہ کیسے آبا کی خدمات جلیلہ کو محفوظ رکھا اور علمی دنیا میں پیش کیا جا سکتا ہے اس سلسلہ کتب کی پزیرائی کا اندازہ پوسٹ گریجویٹ ماسٹرز ۔ ایم فل اور پی ایچ ڈی کے ان مقالات سے لگایا جا سکتا ہے جو طلباء اب تک لکھ چکے ہیں اور بدستور جگہ جگہ اپنی جامعات سے رابطے میں رہتے ہیں ۔ قلم کاشتہ میں احوال وطن پاکستان اور الیکشن ملک قوم سلطنت کدھر ؟ بنیاد ہی تعمیر کیا ہے ؟ . خاک ہو جائیں گے کیا ؟ بھیرہ میں صحافت ۔ گھر پر بچوں کی ابتدائی قرانی تعلیم ۔ اسلامی تحریکیں اور مسلم مفکرین کو دعوت فکر ۔ بھیرہ کے ایک مسلمان سکالر اور ایک ہندو سکالر کی آپ بیتی تراجم ۔ بھیرہ کے ایک ہونہار خاندان کی داستان پروفیسر عبدالمجید قریشی معروف ریاضی دان اور چیئرمین شعبہ ریاضی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ۔ قیام پاکستان سے پہلے بھیر کے دو سکولوں کی کہانی پروفیسر گیان سروپ کی زبانی ۔ ڈاکٹر اسرار احمد مرحوم بطور شاگرد مولانا امین احسن اصلاحی مولانا اصلاحی کی تفسیر تدبر قرآن اور مدیر اور المنبر کا عادلانہ دفاع ۔ علامہ احمد جاوید صاحب کے مطابق غامدی مکتبہ فکر کا تصور قران۔ مولانا امین احسن اصلاحی کے بارے میں شدید غلط بیانی ۔ حاشیہ بر مضمون نظم قران۔ تبصرہ و تذکرہ ۔ قلم کا سفر جاری ہے حسب منشا مصنف کا تعارف ایک پوری کتاب کی وسعت چاہتا ہے اس لیے آپ کے تعارف سے زیادہ ان تحریروں سے شناسائی حاصل کر لیتے ہیں جن میں ہمیں خون جگر کی نمود صاف دکھائی دیتی ہے آپ کی تحریروں میں بے ساختہ پن محسوس ہوگا ویسے بھی احمد ندیم قاسمی نے کہا تھا کہ ہم انسان کا بے ساختہ پن مانگتے ہیں کتاب حیرت اور تجسس کی کیفیات میں قاری کے لیے چھوڑنا چاہتا ہوں کہ وہ اس کتاب کا مطالعہ خود کرے میرے تبصرے میں تفصیلات نہیں ملے گی ویسے بھی میں طوالت پر اختصار کو ترجیح دیتا ہوں ۔ قلم کاشتہ کے ناشر قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل یثرب کالونی بینک سٹاپ والٹن روڈ لاہور کینٹ پاکستان سے دستیاب ہے ۔۔
جاری ہے