گناہوں سے بچیں

آپا منزہ جاوید اسلام آباد

خواتین کے ملبوسات تیار کرنے والوں
‏لان کے ڈیزائنرز
اور بڑے برینڈز سے گزارش ہے کہ
لان کو اتنا باریک نا بنائیں کہ خواتین کا جسم نظر آئے…
کپڑے جسم ڈھانپنے کے لئے پہنے جاتے ہیں۔۔’نیم عریانی’ کے لیے نہیں ۔
ہاں مانا گرمیوں کا موسم ہے ،
لیکن’ بےحیائی’ کا نہیں
آپ کپڑے کی کوالٹی اچھی کریں۔ دھاگہ سوتی استمعال کریں سوتر ٹھنڈا ہوتا ہے اور اس کو اس طرح بنائیں
کہ گرمی نہ لگے ،
ناہی جسم نظر آئے ۔
کیا گرمی صرف خواتین کو ہی لگتی ہے؟؟
کیا مرد حضرات کو گرمی نہیں لگتی؟؟
کیا گرمی کاموسم صرف خواتین کے لئے آتا ہے؟؟
جبکہ خواتین تو گھروں میں رہتی ہیں۔۔۔۔
کبھی مردوں کو اتنے باریک کپڑوں میں دیکھا نہیں گیا جب کہ مرد باہر تپتی دھوپ میں کام کرتے ہیں۔۔۔
تو پھر خواتین کے لیۓ ایسا باریک اور سوراخوں والا لباس کیوں تیار کیا جارہا ہے؟
بہنوں سے درخواست ہے ۔
عورت کا لفظی معنی ہی پردہ ہے۔
آپ اپنا رتبہ پہچانیں۔۔
اور اپنا وقار و رتبہ کھونے نہ دیں ۔
اور اتنے باریک کپڑے خرید کر اور پہن کر گناہ گار ہونے سے بچیں۔
دکانداروں سے گزارش ہے ایسے باریک اور سوراخوں سے بھرے کپڑے مت خریدیں۔ بہنوں بیٹیوں ماؤں کے جسم کو ڈھانپیں نہ کہ نیم عریاں کیجیئے۔
یاد رکھیں کپڑے جب مارکیٹ میں آئیں گے تو سب کی مائیں بہنیں بیٹیاں پہنیں گی تو اس سے پہلے کہ یہ جہنم کی آگ ہر گھر کو برباد کر دیے آئیے سب مل کر کر خواتین کے باریک اور سوراخوں والے ,اور بغیر بازوں کے کپڑوں کا بائیکاٹ کیجیئے ۔
ایک اور چیز کی طرف بھی توجہ دلاتی چلوں کہ کچھ لباس ایسے ہیں جن کے ساتھ باریک نیٹ کے دوپٹے لگائے جا رہے ہیں تو گزارش ہے خواتین کے لباس تیار کرتے وقت اس طرف بھی توجہ کیجیئے کہ ہر سوٹ کے ساتھ دوپٹہ یا اسکارف جو بھی ہو باریک لان کا تیار کیجیئے ۔باقی جس کی مرضی ہو گی وہ ویسا دوپٹہ خود ساتھ لگا لے لیکن آپ دکاندار مل فیکڑی والے تو گنہگار نہیں ہونگے نا ۔۔ حتی الامکان کوشش کیجیئے لباس تیار کرتے وقت دھیان رکھیں کہ لباس میں عریانی کا عنصر نہ ہو ورنہ لباس زیب تن کرنے والی کے ساتھ ساتھ لباس تیار کرنے والے بھی گناہ میں حصہ دار ہوں گے۔دعا ہےہمیں گناوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے
ہم سب کو شرم وحیا اور عزت کی زندگی اور پردے اور ایمان کی موت نصیب فرمائے آمین

Comments (0)
Add Comment