دوپہر کا وقت تھا اور دوپہر کا چاند نذیر قیصر کی صورت سٹیج پر جلوہ گر تھا۔
یہ صورت حال چند روز قبل قاسم علی شاہ فاؤنڈیشن میں ھمارے سامنے پیش آئی جب جون کی چلچلاتی دھوپ میں قاسم علی فاؤنڈیشن نے ملک کے معروف شاعر جناب نذیر قیصر کے نئے شعری مجموعے دوپہر کا چاند کی تقریب منعقد ھوئی۔
صدارت نامور نقاد اور افسانہ نگار جناب ڈاکٹر امجد طفیل نے کی۔جب کہ مہمانان خصوصی منظور ملک اور مشہور شاعرہ حمیدہ شاہین تھیں۔
دیگر اظہار خیال کرنے والوں میں جناب غلام حسین ساجد، محترمہ کوثر جمال،پروفیسر شہزاد احمد بھٹی،ڈاکٹر آصف عمران اورڈاکٹر کنول عمران کے نام شامل ھیں،
جب کہ معروف شاعر آفتاب جاوید نے صاحب شام کے لئے گیان پیش کیا۔تقریب کی نظامت محترمہ ڈاکٹر عائشہ عظیم نے بہت عمدگی سے کی۔
صاحب صدر ،مہمانان خصوصی اور دیگر ممتاز اہل قلم خواتین و حضرات نے نذیر قیصر کو منفرد لہجے کا شاعر قرار دیتے ھوئے انھیں بھر پور انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔
ان شخصیات نے نذیر قیصر کو ایک الگ رنگ اور دبنگ لہجے کا شاعر قرار دیا،جو پچھلے ساٹھ برس سے پرورش لوح وقلم کر رھے ھیں۔اس موقع پر نذیر قیصر نے فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا اور کئی پرانی یادیں شئیر کیں۔
انھوں نے افتخار عارف،ثروت حسین اور پروین شاکر کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔
جن کے ساتھ ساتھ ان کا شعری سفر جاری رھا۔
نذیر قیصر پچھلی چھ دہائیوں سے اپنی منفرد شاعری کی وجہ سے جانے پہچانے جاتے ھیں۔ان کے کلام میں سماجی مسائل،عصری تقاضوں ،معاشرتی المیوں،عدم مساوات اور بہت سی انسانی محرومیوں کا عکس نظر آتا ھے۔
اس کے ساتھ ساتھ سادگی،پرکاری اور بے ساختگی ان کے کلام کا خاصہ ھے۔بقول پروفیسر عامر زرین،،سخنوری میں نہایت سلیس اور سادگی کے پیراہن میں عمیق موضوعات کو شعروں میں ڈھالنا قیصر کا ھی کمال فن ھے،،
نذیر قیصر محبت کو بھی مختلف انداز سے دیکھتے ھیں۔محبت میں بھی ان کے موضوعات انوکھے ھیں
بقول سلمی حسین ،نزیر قیصر کی شاعری محبت اور موت کی طرح زبردست ھے کہ اس کی شاعری میں محبت نے موت کے نیلے ھونٹوں کو چوما ھے اور اس کے ذائقے کو اپنے لہو میں محسوس کیا ھے،،
نذیر قیصر کی ساری شاعری عام روش سے ہٹ کر ھے وہ ھمہ وقت پرانے موضوعات سے نت نئی باتیں نکالتے رہتے ھیں۔انھیں اشیاء کو نئی ترتیب سے پرکھنے کا ھنرآتا ھے۔
بقول ظفر اقبال،،نذیر قیصر شاعری میں نہ صرف چیزوں کے درمیان نئے نئے رشتے تلاش کرتا ھے بلکہ بظاھر اجنبی اور دور افتادہ اشیاء کو نئے رشتوں میں منسلک بھی کر دیتا ھے،،
نذیر قیصر کا نیا مجموعہ ،زرد دوپہر کا چاند بھی وھی تازگی لئے ھوئے ھے جو ابتدائی دور میں ان کی شاعری کا
حسن رھا ھے۔اس کتاب کا طویل دیباچہ ،،پہلا حرف،،کے نام سے انھوں نے خود لکھا ھے،ایک جگہ شاعروں کے بارے میں لکھتے ھیں،شاعر وھاں سے بھی کاٹتا ھے ،جہاں اس نے بویا نہیں ھوتا اور وھاں سے بھی بکھیرتا ھے جہاں اس نے بکھیرا نہیں ھوتا،،
میں شاعر ھوں خواب میں جاگ کے چلتا رھتا ھوں
میں نے اپنے خواب سے آگے جانا ھوتا ھے
شاعر خدا اور کائنات کی طرح پراسرار ھوتا ھے،،
شاید یہی پراسراریت ان کے کلام میں جا بجا ملتی ھے۔
وہ شاعری میں نئے رجحانات کے قائل ھیں۔اس لئے وہ نئی سوچوں کے ذریعے دنیا کو بدلنے کا عزم بھی رکھتے ھیں۔ایک جگہ وہ لکھتے ھیں،،محض فیشن کے طور پر چند نئے لفظوں کے برتنے سے نئی شاعری جنم نہیں لیتی۔نئی شاعری کا جنم نئے خیالات اور گہرے احساسات سے ہوتا ھے۔پانی کی طرح ھمارے خیالات بھی گدلے،میلے اور پراگندہ ھو چکے ھیں۔انھیں بھی پانی کی طرح فلٹر کرنے کی ضرورت ھے۔نئی شاعری نئی زندگی کا نام ھے۔ھم میں اپنی زندگی بدلنے کی تو ہمت نہیں،شاعری کیسے بدلیں گے،،
آئیے نئی شاعری سے آراستہ اس شاعر کے کلام سے لطف اندوز ھوں۔۔۔
حرف سے کونپلیں نکل آئیں
میرا لکھا پڑھا قبول ھوا
دنیا اچھی لگتی ھے،رب اچھا لگتا ھے
اچھی آنکھوں والوں کو سب اچھا لگتا ھے
باغ روشن ھوئے کھجوروں کے
دشت میں چاند غار سے نکلا
مری صورت میں ساری صورتیں ھیں
جہاں آئینہ خانہ ھو گیا ھے
خاک اڑاتے ھوئے زمانوں کی
دور تک ھم ھوا کے ساتھ گئے
بہاتا ھوں کہیں شام ستارہ
کسی صحرا میں چھتری کھولتا ھوں
نیند جب آتی نہیں آنکھوں میں
خواب آتے ہیں فراوانی سے
مرے ھاتھوں میں مٹی کا دیا ھے
مرے اندر اجالا ھو رھا ھے
آگ میں سات رنگ ھوتے ھیں
اور تم سات رنگی لگتی ھو
خاک کے تخت پر بیٹھنے کے لئے
آسمانی صحیفہ پڑھا کیجئے
کہیں کہیں نئی آنکھیں بنانی پڑتی ہیں
کہیں کہیں نیا منظر بنانا پڑتا ھے
ٹوکری آتے ھوئے موسم کی
سرخ پھولوں سے بھری آتی ھے
اب وہ راشد نہ حسن کوزہ گر
اب کسے کوزہ گری آتی ھے
اس کے پیروں سے دھنک اڑتی ھوئی
دھول میں پھول کھلا ھے کیا ھے
اجلے اجلے پھول کھلیں گے
کمرہ دھوپ سے بھر جائے گا
مرے اندر خموشی آگ رھی ھے
میں پراسرار ھوتا جا رھا ھوں
قیصر بہت سی شکلیں ہیں اس ایک نام کی
اور بے شمار نام ہیں پروردگار کے
روبرو۔۔۔۔۔محمد نوید مرزا
07/06/24
https://dailysarzameen.com/wp-content/uploads/2024/06/p3-1-scaled.webp