سپارکو کا کہنا تھا کہ ’ایم ایم ون‘ نامی نیا سیٹلائٹ 30 مئی کو خلا میں روانہ کیا جائے گا، یہ سیٹلائٹ جدید ترین مواصلاتی نظام کی تشکیل میں رہنمائی کرے گا۔
سیٹلائٹ ٹیلی کام سیکٹر کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، فائیو جی اور انٹرنیٹ کی بہتر دستیابی کو سیٹلائٹ یقینی بنائے گا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں سپارکو اور متعلقہ تمام اداروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عوام جدت،ٹیکنالوجی کےثمرات سے مستفید ہوں گے، پوری قوم کو سائنسدانوں کی شاندار کامیابی پر فخر ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پاکستان کا ملٹی مشن سیٹلائٹ ’ایم ایم ون‘ خلا میں روانہ
انہوں نے کہا کہ سیٹلائٹ مدار میں بھیج کر پاکستانی قوم نے ایک عظیم سنگ میل عبور کرلیا، ژی چانگ سینٹر سے سیٹلائٹ بھیجنا پاک چین مضبوط شراکت داری کا ثبوت ہے، ایسے اقدامات سے عوام جدت اور ٹیکنالوجی کے ثمرات سے استفادہ حاصل کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیٹلائٹ سے پورے ملک میں تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جاسکےگی، بہتر مواصلاتی نظام ای کامرس اور ای گورننس میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی سیٹلائٹ زمین کے مدار میں36 ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر بھیجاگیاہے، اسپارکو اور متعلقہ اداروں کو بڑی کامیابی پر پوری قوم داد و تحسین پیش کرتی ہے، ایم ایم ون زمین کے مدار میں پہنچنا پاکستان کے تابناک مستقبل کی نوید ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ دعا ہے ایم ایم ون مواصلاتی نظام کی بہتری اور خلائی شعبے میں کامیابیوں کا پیش خیمہ ثابت ہو۔
یاد رہے کہ چین کے شہر ہینان کے وینچینگ خلائی سینٹر سیٹلائٹ آئی کیوب قمر 3 مئی کو 2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا تھا۔
’آئی کیوب قمر ’ کو انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی نے چین کی شنگھائی یونیورسٹی اور پاکستان نیشنل اسپیس ایجنسی ’سپارکو‘ کے تعاون سے ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔
یہ دنیا کا پہلا مشن ہے جو چاند کی دوسری طرف سے نمونے حاصل کرے گا، پاکستانی سیٹلائٹ ’آئی کیوب قمر‘ دو آپٹیکل کیمروں سے لیس ہے جو چاند کی سطح کی تصاویر لینے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
ٹیسٹنگ اور قابلیت کے مرحلے سے کامیابی سے گزرنے کے بعد ’آئی کیوب کیو‘ کو چین کے ’چینگ 6‘ مشن کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔