پارٹی سیکرٹریٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ پارٹی سیکرٹریٹ پر سی ڈی اے کی کارروائی کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سیکرٹریٹ پر تجاوزات کے حوالے سے کبھی کوئی نوٹس نہیں آیا، سی ڈی اے اہلکاروں سے پوچھا کوئی آرڈر ہے تو دکھائیں مگر وہ نہیں دکھا سکے، تجاوزات تھیں تو ہمیں بتاتے ہم خود انہیں گرا دیتے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے بغیر نوٹس رات کے اندھیرے میں آپریشن کرکے، پی ٹی آئی کا دفتر فتح کرلیا، اسلام آباد پولیس کی ٹیم نے ان کی گاڑیوں کی تلاشی لی، جس طرح غزہ میں آپریشن ہوتا اسی طرح رات کے اندھیرے میں تحریک انصاف کے دفتر میں کیا گیا۔
عمر ایوب نے سی ڈی اے آپریشن کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے سے پوچھا کہ رات کے اندھیرے میں آپریشن کیوں کیا، کیا نوٹس جاری کیا گیا؟ اگر آپ کو بلڈنگ کی کسی جگہ پر اعتراض تھا تو صبح آتے اور کہتے کہ تجاوزات کو ہٹائیں، اچھے ماحول میں بات ہوسکتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کی کارروائی کی مذمت کرتے ہیں، میرا اور بیرسٹر گوہر کا استحقاق مجروح ہوا ہے، یہ معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکرٹریٹ پر کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے انسداد تجاوزات آپریشن کرتے ہوئے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کا ایک حصہ گرا دیا اور دفتر سیل کردیا۔
آپریشن سے قبل پولیس نے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ جانے والے راستوں کو بند کر دیا تھا۔
سی ڈی اے نے آپریشن کے دوران پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کا ایک حصہ گرا دیا اور تحریک انصاف کا دفتر سیل کردیا۔ سی ڈی اے نے تحریک انصاف کے دفتر کو سیل کرنے کا حکم نامہ بھی چسپاں کردیا۔
سی ڈی اے کا مؤقف ہےکہ اسلام آباد کے سیکٹر جی ایٹ فور میں واقع پلاٹ سرتاج علی نامی شخص کو الاٹ ہے، آپریشن بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی، غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خاتمے کیلئےکیا گیا۔
دوران آپریشن پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی، اس دوران پی ٹی آئی کےکچھ کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔