اسلام آباد میں پاکستان انرجی سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرپیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ توانائی کی مناسب قیمت پر بلا تعطل فراہمی حکومت کی ترجیح ہے، حکومت توانائی کی فراہمی بڑھانے کی کوشش کررہی ہے، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے اور ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے کام کرنا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان سالانہ 18 ارب ڈالر سے زائد توانائی کی درآمدات میں لگا رہا ہے، ہم ملک میں تیل و گیس کی تلاش کا کام تیز کررہے ہیں، پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش میں سرمایہ کاری کو انتہائی آسان بنا دیا گیا ہے، تیل و گیس کی تلاش کے لیے معلومات اور اجازت ناموں کو ڈیجیٹلائز کردیا گیا ہے جب کہ ہم غیر ملکی کمپنیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کے لیے خوش آمدید کہتے ہیں۔
مصدق ملک کا کہنا تھا کہ وسطی ایشیا کی گیس گوادر میں ایل این جی میں منتقل کرکے دنیا بھر میں فروخت کی جاسکتی ہے، ایران سے ترکیہ اور عراق کی طرح بغیر پابندیوں والی گیس خریدنا چاہتے ہیں، ایران سے پابندیوں کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کوشش کررہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان میں گرمیوں میں بجلی کی طلب 35 ہزار میگاواٹ ہے اور موسم سرما میں بجلی کی طلب کم ہوکر 10 ہزارمیگاواٹ ہوجاتی ہے، ایفیشنٹ پاورپلانٹس کو مقامی گیس کی فراہمی سے بجلی کی لاگت 12 روپے فی یونٹ تک آجائےگی اور اگر ان پلانٹس کو ایل این جی پرچلائیں توبجلی کا یونٹ 24 روپے کا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گیس کے شعبے میں چوری و نقصانات کافی زیادہ ہیں، سوئی سدرن میں بلوچستان کے حالات کے باعث گیس نقصانات بڑھےہیں، شہری علاقوں میں گیس چوری روکنےکے لیے جدید نظام لایا جارہا ہے اور شہری علاقوں میں گیس نیٹ ورک کی ٹیکنالوجی کی مدد سے مکمل نگرانی کی جائےگی۔