حکومت پاکستان کا ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس

حکومت پاکستان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مشکل وقت میں پاکستان ایرانی عوام کے ساتھ ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ ایرانی صدر نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، ایرانی صدر کا دورہ تاریخی تھا، ان کے دورے میں مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے۔

دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی صدرکےدورے میں مل کرآگے بڑھنے پر بات ہوئی تھی۔

وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے بھی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی شہادت پر شدید اظہار افسوس کردیا، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اور ایرانی صدر کے درمیان دیرینہ تعلقات تھے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ایران کے صدر کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔

بعد ازاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا تھا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی حجم قابل قبول نہیں ہے، ہم نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بعد ازاں کراچی میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاوقل بھٹو سے ملاقات کے دوران ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت پاک ایران تعلقات خراب نہیں کر سکتی۔

واضح رہے کہ 19 مئی کی شام ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو ملک کے علاقے آذربائیجان کے پہاڑی علاقے میں حادثہ پیش آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق

ایرانی صدر مشرقی آذربائیجان میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز شہر کی طرف جارہے تھے، مقامی میڈیا کے مطابق وہ ایران اور آذربائیجان کے سرحدی علاقے سے واپس لوٹ رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ابراہیم رئیسی کی موت کے بعد ایرانی صدر کی ذمہ داریاں اب کون سنبھالے گا؟

ہیلی کاپٹر میں کُل 9 افراد سوار تھے جن میں وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان، مشرقی آذربائیجان کےگورنر ملک رحمتی اور صوبے میں ایرانی صدر کے نمائندے آیت اللہ محمد علی شامل ہیں۔