کراچی کی سمندری حدود میں نیلی اور چمکتی ہوئی فیروزی مائل روشنی دیکھی گئی جس نے لوگوں کو حیرانی میں مبتلا کردیا تھا تاہم اب اسکی وجہ سامنے آگئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ لہروں کے اس انداز و عمل کو بایولومینیسینس کہا جاتا ہے، اس روشنی کا سبب ناکٹیلوکاسائنٹی لونس نامی جاندارہے، یہ سمندر میں ایک کیمیائی عمل ہے جس میں حجم میں انتہائی چھوٹے جاندار روشنی خارج کرتے ہیں۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف (پاکستان) کے تکنیکی مشیر محمد معظم خان کے مطابق کراچی میں ناکٹیلوکاسائنٹی لونس نامی جاندار یہ چمک پیدا کرنے کا سبب ہے، اسے سی فائر یا سی ٹوئنکل بھی کہتے ہیں۔ پاکستان میں تین سے چار ماہ بعد اس کے بلومز پیدا ہوجاتے ہیں، یہ جاندار رائی کے دانے سے بھی چھوٹا ہے، سمندر میں اس کی موجودگی سمندر کی زرخیزی کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی فرد ان چمکتی لہروں میں ہاتھ ڈالے تو اس کے ہاتھوں پر بھی کچھ دیر یہ جاندار چمکتے رہتے ہیں۔