راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے معافی ان سے مانگی جائے، ہم نے 9 مئی کی مذمت کی ہے، تحقیقات جوڈیشل کمیشن کے ذریعے کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے رول آف لاء ہوگا تو استحکام آئے گا، ملک میں سیاسی استحکام ہو گا تو ملک ترقی کرے گا، ایک مخصوص سیاسی جماعت کو جلسے کی اجازت نہیں دی جاتی، عدلیہ کا احترام ہے اور اعتماد ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ طاقت کا سرچشمہ طاقت ور حلقے ہوں، عدلیہ سے درخواست ہے کہ عدت کے کیس کی کل سماعت کریں اور فیصلہ کریں، سابق نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کے فارم 47 سے متعلق بیان پر عدالت میں جا رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آزاد کشمیر کے ایشو پر بانی پی ٹی آئی نے تشویش کا اظہار کیا ہے، اور کہا کہ تشدد کے بجائے تحمل سے کام لیا جانا چاہیے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آزاد کشمیر میں ہماری حکومت گرائی گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ مذاکرات سے متعلق نہ کوئی پیش رفت ہے نہ کسی نے کوئی پیغام بھیجا، عارف علوی کو خصوصی ذمے داری دی گئی ہے، عارف علوی کو کہا گیا ہے وہ آگے بڑھنے کے لیے ماحول بہتر کرنے کی کوشش کریں۔