تحریر:سجل ملک
دریچہ ادب پاکستان کا پس منظر اور ادبی تاریخ و کارکردگی سے کون واقف نہیں
دریچہ ادب پاکستان کی علمی ادبی اور سماجی خدمات کی 30 سال مکمل ہونے پر مورخہ 4 مئی 2024 کو دریچہ ادب پاکستان کی سلور جوبلی تقریب منانے کا اہتمام پلاک قزافی اسٹیڈیم لاہور میں کیا گیا. جس میں پاکستان کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے ادبی شخصیات نے شرکت کی جن میں ڈاکٹر صابرہ شاہین (ڈی جی خان)، پروفیسر رابعہ بتول میانوالی ، مینال مجوکہ فیصل آباد ، فرخندہ شمیم اسلام آباد ، سیدہ ماہ جبین قیصر راولپنڈی ، سجل ملک راولپنڈی، شبانہ ملک حافظ آباد ، ندیم احمد زیدی حافظ آباد، ڈاکٹر محمّد ایوب فیصل آباد، سعدیہ ھما شیخ سرگودھا ، ارحم علی شامی چنیوٹ ، اسلم شنکر جھنگ، گل بخشالوی کھاریاں ، ارم ناز جھنگ ، نعیم انصر جھنگ ، سیف اللہ صدیقی جھنگ نے خاص طور پر شرکت کی ۔ تقریب کا اغاز سہ پہر 2 بجے کیا گیا۔۔نظامت کے فرائض ڈاکٹر زرقا نسیم غالب اور پروفیسر ڈاکٹر عقیلہ آصف اور میڈم فرخندہ شمیم صاحبہ نے سر انجام دیے ۔جن کا اندازِ بیاں اپنی اپنی جگہ منفرد اور قابل تعریف تھا۔
پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قران پاک اور نعت رسولِ مقبول سے کیا گیا۔
تقریب کی صدارت ممتاز شاعر اور نقاد ڈاکٹر سعادت سعید صاحب نے کی
مہمان خصوصی بریگیڈئر محمد صادق راہی، جناب شاہد علی خان اور نیر حیات کاظمی صاحب تھے ڈی سی لاہور رافعہ حیدر ممتاز شاعرہ صائمہ آفتاب اور ممتاز شاعرہ صائمہ کامران اپنی کچھ خاص مصروفیات کی وجہ سے تقریب میں شرکت نہ کر سکے ۔
مہمانان اعزاز میں ممتاز شاعرہ محترمہ ثمرین ندیم ثمر قطر دوحہ سے اس تقریب میں خصوصی طور پر شرکت ہو گی ممتاز مزاح نگار ڈاکٹر محمّد کلیم ، ممتاز شاعر شہزاد نیر اور ممتاز شاعر عاطف جاوید عاطف ، ممتاز شاعر نعمان منظور اور انیس انصاری صاحب تھے جبکہ ممتاز شاعرہ عندلیب راٹھور اورپروفیسر سبین یونس اپنی کچھ خاص مصروفیات کی وجہ سے تشریف نہ لا سکیں۔
اس تقریب کے منتظم اعلیٰ بانی دریچہ ادب پاکستان جناب قمر ہمدانی اور انتظامیہ کمیٹی میں فرحت طاہر شاہ، چیف ایگزیکٹو لاہور یونٹ، ملک رفیق کاظم صدر لاہور یونٹ، سجاد انعام اور محمد ثاقب منیر شامل تھے۔
دریچہ ادب کی سلور جوبلی تقریب کے موقع پر دریچہ ادب پاکستان کے بانی قمر ہمدانی صاحب نے اپنے دل کے دریچہ کو بڑا دل کھول کر وا کیا اور پاکستان اور بیرون ملک میں بسنے والے نامور شعراء اور ادباء کو ان کے علمی ادبی اور ثقافتی خدمات کے اعتراف میں ایوارڈز ، میڈلز اور اعزازی اسناد سے سرفراز کیا اس تقریب قابل اعزاز بات یہ ہے کہ اس تقریب میں دریچہ ادب نے پاکستان سے اور بیرون ملک سے 88 لوگوں کوایوارڈز اور اسناد سے نوازا گیا جو کہ ادبی تاریخ میں ایک بہت بڑا ریکارڈ ہے اس تقریب میں کچھ اہم ادبی شخصیات کو انکی بہترین ادبی خدمات کے اعترف میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز اور میڈلز سے سرفراز کیا گیا ۔
جن میں ڈاکٹر سعادت سعید ، عبّاس تابش ، اعتبار ساجد ، شاہدہ لطیف ، صائمہ کامران ، مطاہر ترمزی ، ڈاکٹر منور ہاشمی ، ڈاکٹر شہناز مزمل ،پروفیسر صفدر علی شاہ سیدہ فاخرہ بتول ،، فرخندہ شمیم اور پروفیسر سبین یونس خاص طور پر قابل ذکر ہیں ۔
یہ تقریب اپنی مثال آپ تھی اور اس کی کامیابی اور کامرانی کا سہرا دریچہ ادب کے تمام عہدے داران اور خاص طور پر بانی قمر ہمدانی صاحب کو جاتا ہے جو اس تقریب کی روح رواں ہیں اور عرصہ 28 سال سے اس کارواں کو کامیابی سے لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔
اس تقریب میں تقسیم ایوارڈز اسناد اور میڈلز کے علاوہ مختلف شہروں کے عہدے داران کی حلف برداری کی تقریب بھی کی گئی تقریب میں لاہور چیپٹر کی چیف ایگزیکٹو فرحت طاہر شاہ ، چیف ایگزیکٹو فرخندہ شمیم راولپنڈی / اسلام آباد چیپٹر ، چیف ایگزیکٹو سعدیہ ھما شیخ ایڈووکیٹ سرگودھا چیپٹر ، چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر محمّد ایوب فیصل آباد چیپٹر ،
چیف ایگزیکٹو شبانہ ملک حافظ آباد چیپٹر اور جنرل سیکرٹری ارحم علی شامی چنیوٹ چیپٹر نے اپنی شرکت کو یقینی بنایا اور یونٹ کی کارگردگی پیش کی ۔
شعری نشست کا اہتمام بھی کیا گیا جس کی نظامت فرخندہ شمیم صاحبہ نے کی شعراء کرام نے اپنی عمدہ شاعری سے شرکاء محفل سے خوب داد وصول کی ۔
بانی دریچہ ادب قمر صاحب نے دریچہ ادب کا تاریخی پس منظر پیش کیا برطانیہ میں مقیم چیئرمین اکادمی ادبیات نے اور مرکزی چیئرمین پروفیسر صفدر علی شاہ نے سلور جوبلی کی اس خصوصی تقریب کے موقع پر اپنے پیغامات بھیجے اور کہا دریچہ ادب پاکستان عرصہ 28 سے اپنی ادبی خدمات دے رہی ہے اور فروغ ادب کے لئے اپنا بہترین کردار ادا کر رہی ہے مخدوم امجد شاہ نے برطانیہ میں دریچہ ادب پاکستان کے یونٹ کی تشکیل نو کا اعلان کیا اور بانی دریچہ ادب کی ادبی خدمات کو سراہا اور تقریب کی کامیابی پر تمام احباب کو مبارک باد پیش کی
۔آخر میں صدر محفل ڈاکٹر سعادت سعید صاحب کا اظہار خیال کیا اور دریچہ ادب پاکستان کے بانی سید قمر ہمدانی کی ادبی خدمات اور کاوشوں کو سراہا اور اور کہا کہ دریچہ ادب پاکستان فروغ ادب کے لئے اپنا مثالی کردار ادا کر رہی ہے ۔
اس تقریب کے اور بھی بہت سے پہلو قابل بیان ہیں لیکن میں اس تقریب کی یہ چند جھلکیوں پہ ہی یہ روداد ختم کرتی ہوں اور بانی دریچہ ادب قمر ہمدانی صاحب کو اور اس کی پوری ٹیم کو اس شاندار تقریب منعقد کرنے پر مبارکباد اور سلام پیش کرتی ہوں