کہا جارہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا معافی نامہ مسترد کردیا گیا ہے ؟

تحریر: شہزاد احمد

کہا جارہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا معافی نامہ مسترد کردیا گیا ہے ؟ تو کیا ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے بعد عمران خان نے معافی مانگ لی تھی ؟ قارئین 9 مئی کے واقعات سمیت عمران خان پر دیگر الزامات کا ٹرائل ہورہا ہے تو کیا مقتدر حلقے اس پوزیشن میں ہیں کہ عمران خان کو اسکے گناہوں کی معافی دے سکیں یہ وہ سوالات ہیں جن کا جواب تو متعلقہ شخصیات دے سکتی ہیں لیکن چند زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر اس حوالے سے غور کیا جائے تو واضح ہو جاتا ہے کہ عمران خان کو معافی ملنا ممکن ہی نہیں ہے۔عمران خان نے اپنے چند اکابرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جو مقتدر حلقوں سے عمران خان کی معافی تلافی کے حوالے سے راہ ہموار کرے جبکہ دوسری جانب عمران خان دبائو بڑھانے کی پالیسی کے تحت اہم شخصیات کے خلاف زبان درازی کرتے رہے جسکا نتیجہ یہ نکلا کہ فضا سازگار نہ ہوسکی اور دوسری جانب سے کورا جواب مل گیا لیکن فرض کیا جائے کہ اگر عمران خان کو معافی مل جاتی تو کیا مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی و دیگر سیاسی حریف اس پر راضی ہوجاتے ؟ مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی جو اسوقت مرکز اور دیگر صوبوں میں اقتدار میں ہیں وہ کبھی بھی نہیں چاہیں گے کہ عمران خان کو معافی ملے اگر ایسا ہوتا تو اسوقت جو سیم پیج ہے وہ سیم پیج نہ رہتا اور اسکا نقصان سب کو ہونا تھا پاکستان کو اسوقت عالمی طاقتوں سے امداد کی شدید ضرورت ہے تاکہ پٹری سے اترے ہوئے ملک کو دوبارہ ٹریک پر لایا جاسکے اس حقیقت کا ادراک تمام فریقین کو بخوبی ہے اور عمران خان کو معافی کا مطلب پاکستان میں سیاسی عدم استحکام اور انتشار ہے جس کا یہ ملک متحمل نہیں ہوسکتا یہی نہیں عالمی طاقتیں جو پاکستان کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں کیا وہ اس امر پر آمادہ ہیں ؟ چین عمران خان کے دور میں سی پیک کی بندش اور دیگر معاملات کی وجہ سے ناراض تھا وہ اب پاکستان کیساتھ محبت کی پتنگیں بڑھانے پر آمادہ ہوچکا ہے اور پاکستان کو اقتصادی طور پر مظبوط کرنے کیلیئے مستقبل کی حکمت عملی طے کرچکا ہے وہ کبھی بھی نہیں چاہے گا کہ موجودہ حکومت غیر مستحکم ہو کیونکہ سیاسی عدم استحکام سے سی پیک کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا ۔عمران خان نے سعودی عرب کو بھی ناراض کردیا تھا اور موجودہ حکومت نے سعودی عرب کو نہ صرف منا لیا ہے بلکہ اب وہ پاکستان میں وسیع سرمایہ کاری بھی کرنے جارہا ہے کیا ان کی رضامندی کے بغیر عمران خان کو معافی مل سکتی ہے ؟ امریکہ جس پر عمران خان نے سائفر کا الزام لگایا اور ایبسلیوٹلی ناٹ اور کیا ہم کوئی غلام ہیں جیسے نعرے لگائے کیا وہ عمران خان کو معافی پر راضی ہوگا ؟ قارئین اگر دنیا کیساتھ ملکر چلنا ہے تو پھر دنیا کو راضی بھی رکھنا ہوگا اگر ہم آج نو مئی کے ملزمان کو نشان عبرت نہیں بنائیں گے تو پھر انتشار ختم نہیں ہوگا جھوٹ پر مبنی سیاست کو ایک اور موقع دینا چاہیئے ؟شہیدوں کی یادگاریں جلانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔عمران خان کے طرز سیاست پر غور کریں تو وہ اپنی حکومت جانے سے پہلے ہی اسکو بھانپ چکے تھے اسلیئے انہوں نے سائفر کا سہارا لیا تا کہ اپنے اقتدار کو طول دے سکیں انہوں نے اس میں ناکامی کے بعد لانگ مارچ کیا اور جان بوجھ کر اس کو نومبر کے آخر تک لیکر گئے جب اہم تقرری ہونا تھی انہوں نے اس تقرری میں بھی رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے سوشل میڈیا پر حقائق کو توڑ مروڑ کر عوام کو گمراہ کرتے رہے آئی ایم ایف کو قرض نہ دینے کیلیئے راہ ہموار کرتے رہے اپنے ہر ملک دشمن اقدام کا ملبہ بڑی صفائی کیساتھ دوسروں پر ڈالتے رہے گرفتاری سے بچنے کیلیئے انسانی ڈھال کو استمعال کیا بچوں اور خواتین کو بھی اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلیئے استمعال کرتے رہے زمان پارک میں پولیس پر پٹرول بم برسائے اور 9 مئی کے روز جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے اور اسکا ملبہ بھی وہ دوسروں پر ڈالتے رہے لیکن حقیقت آشکار ہوچکی ہے وقت اور حالات نے اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کو سیم پیج رکھنے پر مجبور کیا ہوا ہے ورنہ جسطرح کی سازشیں ابھی تک جاری ہیں وہ اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کے سیم پیج کی وجہ سے ہی ناکام ہورہی ہیں اسی میں پاکستان کا مستقبل ہے ۔

Comments (0)
Add Comment