وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں شہدا اور ان کے خاندانوں سے اظہار یک جہتی کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب پاکستان کو کبھی بھی کسی چیلنج کا مقابلہ کرنا پڑا چاہے جنگ یا امن کے زمانے میں پاکستان کے اندر سیلاب، طوفان یا کوئی مشکل ہو تو یہی غازی اور شہید ہیں جنہوں نے پاکستان کی حفاظت کے لیے قربانی دی۔
انہوں نے کہا کہ آج اگر ان معرکوں کو بے ہودہ ہتھکنڈوں کے ذریعے سرنگوں کرنے کی کوشش کی جائے اور شہیدوں کے ورثا کو تکلیف پہنچانے کی مذموم کوشش کی جائے اور شہیدوں کی قبروں کی بے حرمتی کی جائے اور پاکستان کی سلامتی کے ضامن اداروں کی تذلیل کی جائے تو 25 کروڑ عوام ایسی قبیح حرکتیں برداشت نہیں کرسکتے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کے سانحے کے اندر وہ لوگ جن کا کوئی کردار نہیں یا وہ بے گناہ ہیں، ان کو کئی ہاتھ نہیں لگا سکے گا لیکن جنھوں نے 9 مئی 2023 کو پاکستان کی ریاست کے خلاف بغاوت کی اور ملک کے اندر تقسیم در تقسیم کی گھٹیا حرکت کی اور افواج پاکستان میں تقسیم کی ایک انتہائی قبیح اور مذموم حرکت کی اور بغاوت کا ماحول پیدا کیا اور منظم منصوبہ بنایا، لوگوں اور جھتوں کو اکسایا، وہ قانون کے کٹہرے میں ہر صورت آئیں گے اور ان کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزا ملے گا تاکہ رہتی دنیا تک دوبارہ کوئی اس طرف سوچنے کی جرات بھی نہ کرسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم کے ہیرو کی ایک والدہ نے مجھ سے سوال کیا کہ وزیراعظم یہ جو کچھ ہوا ان کے فیصلے کب ہوں گے تو میں بلاخوف تردید کہنا چاہتا ہوں کہ آپ بالکل اطمینان رکھیں قانون اپنا راستہ اپنائے گا اور قانون و انصاف کے مطابق فیصلے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جنھوں نے پاکستان کے خلاف بغاوت اور دشمنی کی ہے، دوست کا لبادہ پہن کر دشمنی کی ہے، وہ قرار واقعی سزا سے بچ نہیں سکیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے شہدا کے ورثا سے کہا کہ جس طرح افواج پاکستان نے آپ کی بہبود اور آپ کے بچوں کی تعلیم کا انتظام کر رکھا ہے، اس سے ہم نہ صرف آگاہی ہے بلکہ یہ وہ ایک ماڈل ہے جو ہمیں اور ہمارے ملک کے باقی اداروں کو یہی ماڈل اختیار کرنا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ 9مئی کو ہمارے شہدا کے اہل خانہ کے دل پر ایک قیامت گزری تھی، ہم آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، جس طرح آپ اس کو محسوس کرتے ہیں شاید ہم اس طرح محسوس نہ کرسکیں لیکن ہم آپ کے غم میں پوری طرح شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج یہ عہد کرتے ہیں کہ 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے جس طرح آپ کے دلوں کو ٹھیس پہنچی ہے، دوبارہ یہ ٹھیس قیامت تک نہیں لگنے نہیں دیں گے، ایسا سیاہ دن پاکستان کی تاریخ میں دوبارہ کبھی نہیں آئے گا اور اس دن ہر محب وطن کی آنکھ اشک بار تھی اور دوست نما دشمن کا دل شاد تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں اور ان کے سرپرستوں نے آج تک ریاست، قوم حتیٰ کہ شہدا کے اہل خانہ سے بھی معافی نہیں مانگی جو بذات خود یہ ثبوت اور گواہی ہے کہ یہ سیاسی عمل نہیں بلکہ بغاوت کا منظم منصوبہ تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں بطور خادم پاکستان وعدہ کرتا ہوں کہ ان شااللہ جو افواج پاکستان آپ کی خوش حالی، بچوں کی تعلیم، علاج اور ترقی کے لیے جو شان دار اقدامات کر رہی ہے اس میں میری حکومت ہر لحاظ سے پوری طرح شریک ہوں گی، قانون اور انصاف اپنا راستہ اپنائے گا اور 9 مئی قیامت تک دوبارہ نہیں آنے دیں گے۔