قبرستان کی اراضی پر قبضہ کرنے والے با اثر افراد کی فائرنگ سے نوجوان قتل: تین افراد شدید زخمی

تحریر: محمد عمران سلفی

19سالہ نوجوان شعیب پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی اور خاندان کا واحد کفیل تھا
بہنیں اپنے بھائی کی شادی کی تیاریوں میں مصروف تھی کہ لاش گھر آ گئی ، ہر آنکھ اشکبار
ملزمان انتہائی با اثر: کیا قانون انہیں سزا دے پائے گا؟

یہ سٹوری ہے مصطفی آباد کے نواحی گاﺅں بستی رحمان پورہ کے 19سالہ شعیب کے قتل کی، یوں تو اسلام نے ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل قرار دیا ہے لیکن کچھ حادثات واقعات ایسے ہوتے ہیں جن پر ہر آنکھ اشکبار نظر آتی ہیں، قتل کرنے والے کو پتہ نہیں ہوتا کہ وہ اپنے چند روپے کےلئے جو گولی چلا رہا ہے اس کا نشانہ کون بننے جا رہا ہے، اسے پتہ نہیں ہوتا کہ اس کی ایک گولی کسی کی دنیا ویران کر جائے گی، 30اپریل کی صبح بستی رحمان پورہ بائی پاس پر قبرستان کی اراضی پر قبضہ کرنے کےلئے بھاری اسلحہ کے ہمراہ آنے والے قبضہ گروپ نے منع کرنے پر خاندان کا واحد کفیل پانچ بہنوں کے اکلوتے بھائی شعیب فائرنگ کرکے قتل کر دیا، آج سے چودا سال قبل جب شعیب کی عمر پانچ سال تھی کہ گھر کی چھت ڈالتے وقت گارڈر گرنے سے اس کے باپ ناصر کی ریڑھ ہی ہڈی ٹوٹ گئی اور وہ چارپائی تک محدود ہوکر رہ گیا، اس کے جسم کا نیچے والا حصہ ناکارا ہو گیا، شعیب کی والدہ نے جہاں پر اپنے معذور خاوند کی خدمت کی عظیم مثال قائم کرتے ہوئے 12سال تک اس کی دیکھ بھال کی اور اپنا اور اپنے گھر والوں کا محنت مزدوری کرکے پیٹ پالتی رہی اور اپنے بیٹے کے جوان ہونے کے خواب دیکھتی رہی اس امید پر وہ دن رات محنت کرتی رہی ہے میرا بیٹا جوان ہوکر میرا سہارا بنے گا، بوڑھے دادا چندربھان کے سپنے پورے کرے گا، اپنی بہنوں کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھے گا، اپنے داداکی لاٹھی اپنی والدہ کا مان اور اپنے بہنوں کا ویر اب جوان ہو چکا تھا ، ان کے خواب سچ ہونے والے تھے، بہنیں اپنے بھائی کی شادی کی تیاریوں میں مصروف تھی ، سہیلیوں اور رشتہ داروں میں انتہائی محبت کرنے والے بھائی کا ذکر کرتے ہوئے نہیں سماتی تھی کہ ان کے تمام خواب ادھورے رہ گئی ، 30اپریل 2024 کی صبح قبضہ مافیا کی فائرنگ سے اس نوجوان کی زندگی کے ساتھ ساتھ اس کے خاندان کی امیدوں کا چراغ بھی بجھ گیا، اس نوجوان کے قتل پر بستی رحمان پورہ کے ساتھ ساتھ ہر سننے اور جاننے والا انتہائی افسوس اور دکھ محسوس کرتا ہوا نظر آتا ہے، قبضہ مافیا کے فائرنگ سے شعیب کے قتل کے علاوہ ارسلان ، محمدخالداور محمد شاہد کو بھی شدید زخمی کر دیا، ملزمان نے قبضہ کرنے کی کوشش کے دوران اہل علاقہ کے منع کرنے پر شدید فائرنگ کی اور مذکورہ جگہ کے قریبی فیکٹری میں پناہ لے لی، جس پر علاقہ کی مرد، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے فیکٹری کو گھیرے میں لے کر پولیس تھانہ مصطفی آباد کو اطلاع کر دی، پولیس تھانہ مصطفی آباد نے موقع پر پہنچ کر ملزمان کو بھاری اسلحہ سمیت اپنی حراست میں لے لیا، جبکہ شعیب کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم منہاق جمیل ایڈووکیٹ موقع سے فرار ہو گیا، پولیس تھانہ مصطفی آباد نے مضروب محمد شاہد کی مدعیت میں موقع سے فرارہونے والے مرکزی ملزم منہاق جمیل ، وارث علی گجر ، مشتاق احمد بھٹہ ، ظہیر بھٹہ ، بابر بھٹہ ، شہباز شوکت ، فاخرصدیق ، آصف ، عامر اقبال ، حسن نذیر ، سوہنا ، عبدالرحمان ،محمد عرفان انصاری ، محمد خالد ، محمد ساجد ، عثمان عارف ، آصف ، احمد کمبوہ ، امجد علی ،فیصل جمیل سمیت 8/9کس نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے، ملزمان انتہائی با اثر اور قتل، اقدام قتل، قبضہ جیسے کاموں کے حوالے سے بدنام زمانہ ہیں، ایک طرف با اثر ملزمان اور دوسری طرف انتہائی غربت کا مارا مظلوم خاندان اور اہلیان بستی رحمان پورہ ، نوجوان کے قتل کو ابھی ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا کہ علاقہ میں انتہائی اثر رسوخ رکھنے اور خوف کی علامت سمجھے جانے والے ملزمان کی رہائی کی سر گوشیاں بھی شروع ہو چکی ہیں، ابھی تک تو پولیس تھانہ مصطفی آباد اہلیان بستی رحمان پورے کو سو فیصد انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے وعدے کر رہی ہیں اللہ جانے آنے والے وقت میں کیا ہو گا،
ایم این اے مسلم لیگ ن سعد وسیم شیخ نے مظلوم خاندان کے ساتھ اظہار افسوس کرتے ہوئے مرکزی ملزم کی گرفتاری کو یقینی بنانے کےلئے اعلی حکام کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ہم انصاف کی فراہمی تک مظلوم خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم کسی قسم کی نا انصافی کو ہر گز برداشت نہیں کرے گے،
رہنما تحریک انصاف مزمل مسعود بھٹی نے مظلوم خاندان سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کی،
اہل علاقہ کے مطابق ملزمان گزشتہ چار سے پانچ ماہ سے اس جگہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے ہم نے ہمیشہ انہیں منع کیا کہ یہ ہمارے گاﺅں کے مشترکہ قبرستان کی اراضی ہے، اس اراضی سے آپ لوگوں کا کسی قسم کا کوئی تعلق واسطہ نہ ہے، 30اپریل کو بھی جب ہمیں علم ہوا کہ وہ قبضہ کرنے کےلئے مذکورہ اراضی پر آئے ہوئے ہیں تو ہم نہتے انہیں منع کرنے کےلئے گئے کہ جیسے پہلے منع کرتے ہیں اور وچلے جاتے ہیں تو اس بار بھی انہیں منع کر دیتے ہیں لیکن ملزمان جن میں وکلا بھی شامل تھی اور قبضہ مافیا بھاری اسلحہ کے ہمراہ پورے عزائم کے ساتھ آیا ہوا تھا ہمارے منع کرتے ہی انہوں نے فائرنگ شروع کر دی اور پانچ بہنوں کے اکلوتے بھائی کو قتل کرکے پوری بستی کو سوگوار کر دیا ہے،
شعیب کے دادا چندبھان نے روز نامہ اوصاف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبضہ مافیا نے میری دنیا اجھاڑ دی ہے، میرے لئے قیامت آ چکی ہے، مجھے اپنے چاروں طرف اندھیرا ہی نظر آ رہا ہے، میری آخری خواہش یہی ہے کہ میں اپنے پوتے کے قاتلوں کو پھانسی کے پھندے پر دیکھنا چاہتا ہوں ، شعیب کی بہنوں نے بھی روز نامہ اوصاف کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری امیدیں دم توڑ گئی ہیں، ہمارا بھائی جتنا ہم سے پیار کرتا تھا دنیا میں کوئی بھائی اپنی بہنوں سے اتنا پیار نہیں کرتا ہوں گا، ہمارے دل غم سے پھٹے جا رہے ہیں، ہماری وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف، آئی جی پنجاب ،ڈی پی او قصور اور پولیس تھانہ مصطفی آباد سے ایک ہی اپیل ہے کہ ہمارے بھائی کے قتل میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ آئندہ کسی اور ماں کی گود نہ اجڑے، آئندہ کسی اور بہن کا بھائی ان کے ہاتھوں قتل نہ ہو،آئندہ کوئی اور خاندان بے سہارا نہ ہو۔

Comments (0)
Add Comment