تحریر: خالد غورغشتی
پنجاب کے ضلع راولپنڈی سے تقریباً 39 کلو میٹر دور ایک سر سبز و شاداب علاقہ ہے ، جسے ملکہء کوہ سار مری کہا جاتا ہے ۔ یہ علاقہ حسین و جمیل پہاڑوں ، گھنے جنگلوں اور رقص کرتے دل نشین بادلوں کی وجہ سے جہاں بھر میں مقبول ہے ۔ سردیوں میں برف پوش سفید پہاڑ اسے سیاحوں کےلیے مزید پُرکشش بنا دیتے ہیں ۔ برف کے شیدائی سیاح سردیوں میں خصوصی طور پر یہاں سفر کرتے ہیں ۔
جب پہاڑوں ، درختوں اور عمارتوں کو برف کی سفیدی گھیر لیتی ہے تو مری دل کشی کا وہ دل فریب منظر پیش کرتی ہے کہ لوگ یورپ کی فضاؤں کو بُھول جاتے ہیں۔
اکثر دیکھا گیا ہے کہ یہاں کے مقامی افراد جب برف کے مجسمے بنا کر ان پہ ٹوپیاں اور مفلر پہناتے ہیں تو سیاح ان کے گرد جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں ، وہ سلیفیاں اور ٹک ٹاک بناتے نظر آتے ہیں ۔
یہاں مال روڑ پر مشہور تجارتی مرکز قائم ہے۔ جہاں خشک میوہ جات ، ملبوسات اور گرم کپڑے کی کثیر دُکانیں ہیں۔
یہاں کی خاص بات رنگا رنگ کھانوں کے درجنوں ہوٹل ہیں ، جو راہ گیروں کو اپنے کھانوں اور چائے کی مہک سے دُور دُور سے یہاں کھینچ لاتے ہیں۔
مری کے مقامی افراد جگہ جگہ یہاں جگہ جگہ خشک میوہ جات اور سبزہ قہوہ اور چائے بیچتے نظر آتے ہیں ، جس سے ان کی اچھی خاصی آمدنی ہوتی ہے ۔
سہولیات کی وجہ سے اب یہاں سکول، مدارس اور اسپتال بھی بن چکے ہیں ۔ مری کے قریبی علاقوں میں گلیات ، ایوبیہ اور نیو مری وغیرہ قابل دید مقامات ہیں۔ مری کی سدا بہار کشش فضا ہر موسم میں لوگوں کو یہاں کھینچ لاتی ہے ۔ یہاں پہاڑوں پر بادل تیرتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں ۔
پچھلے کچھ عرصے سے پاکستان میں آئے روز دھرنوں ، احتجاجوں اور ریلیوں سے جہاں سڑکوں کی بندش سے ملک بھر میں نظامِ زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ، وہیں سیاحت کا شعبۂ بھی کمزور ہوا ۔
لیکن اب یہاں حکومتی کاوشوں سے سیاحت کے حوالے سے حالات کافی ساز گار ہیں ۔ اگر ہمارے بیرون ملک رہنے والے بھئی تشریف لائیے تو ہمارے دروازے سب کےلیے بلا امتیاز کھلے ہیں ۔ ہماری حکومت اس وقت سیاحت کے تحفظ کےلیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہے۔ کئی عالمی کھیلوں کی ٹیمیں پچھلے دنوں اطمینان سے کھیل کر یہاں سے جاچکی ہیں ۔
سکھوں کے عالمی تہوار پر بھی بہترین انتظامات نے دنیا بھر میں پاکستان کے بارے میں تحفظات کو دور کر دیا ہے ۔ عیسائی کمیونٹی کو سرکاری سطع پر کرسمس تقریبات منانے کی کھلی اجازت ہے ۔
الحمداللہ! ہمارے ملک میں مکمل رواداری کی فضا قائم ہو رہی ہے ۔ عالمی سیاح ضرور پاکستان کے پُرکیف نظاروں کو دیکھنے کےلیے تشریف لائیں ۔ ہمارے دروازے سب کےلیے یکساں کُھلے ہیں ۔
ان دنوں ملک بھر میں شدید گرمی کا موسم چل رہا ہے۔ کوشش کریں تازہ پانی اور ہیٹ سٹروک سے بچنے کےلیے زیادہ سے زیادہ نہائیں۔
اگر ممکن ہو تو ایک بار مری، ناران، کاغان اور آزاد کشمیر کے ٹھنڈے علاقوں کی سیر کریں اور قدرت کے عجائب سے محظوظ ہوں۔
دوسری طرف محکمہء موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اس سال شدید گرمی پڑ سکتی ہیں۔ کوشش کیجیے دن بارہ سے سہ پہر چار بجے تک گھروں سے کم سے کم نکلیں ۔
مٹی کے برتنوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں ۔ گھروں میں مٹی کے برتنوں میں کھانے پینے کا معمول بنائیں۔ راستوں میں مٹی کے گھڑے رکھیں تاکہ مسافر تازہ پانی پی کر گرمی کی شدت سے بچ سکیں ۔
اگر کوئی بھئی اس حوالے سے کوشش کرنا چاہے تو ہم ان کے ساتھ بھرپور تعاون کرسکتے ہیں ۔
گُڑ کے شربت اور لیموں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔