وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان کو خوشحال اور ترقی یافتہ بنا کر استحکام پاکستان کیلئے اپنا موثر کردار ادا کرینگے، بلوچستان اپنے معدنی وسائل اور طویل ساحلی پٹی کی بدولت خاص اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی بنجر زمینوں کو مؤثر حکمت عملی کے ذریعے سیراب کر کے زرعی پیداوار میں اضافے کے قابل بنانے کی کوشش کریں گے، ملکی ترقی اور صوبوں کو حقوق دینے کیلئے ہماری دور میں اٹھارویں آئینی ترمیم پاس کی گئی جس سے تمام صوبوں کو فائدہ پہنچا۔
صدر مملکت نے کہا کہ دنیا تیزی کیساتھ ترقی کر رہی ہے، بلوچستان کے معدنی وسائل کو جدید طریقے سے نکالنے کی ضرورت ہے، یہاں تیل اور گیس موجود ہیں لیکن ہم نے آج تک اس شعبے کو جدید خطوط پر استوار نہیں کیا مگر اب وقت ہے کہ بلوچستان کے قدرتی وسائل کو نکال کر ملکی معاشی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کم آمدن و حق دار خاندانوں کو پیکیج دے رہے ہیں جس سے غریب خاندانوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے، کوشش ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرح کے پروگراموں کو مزید وسعت دی جائے، میری کوشش ہے کہ پورے ملک خاص کر بلوچستان کی ترقی اور یہاں کے عوام کیلئے زیادہ سے زیادہ کام کر سکوں۔
صدر زرداری نے کہا کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت کو سپورٹ کرینگے تاکہ یہاں کے عوام کیلئے ترقی کے مواقع پیدا کر سکیں۔ بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہیے۔