ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کے دورے سے متعلق انتظامی امورکی نگرانی کا فیصلہ کرتے ہوئے سعودی مہمان کی آمد تک کہیں بھی بیرون ملک نہ جانےکا فیصلہ کیا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ دورے میں 5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پرعملدرآمدکی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔ سعودی شہزادے کے دورے سے متعلق حتمی تاریخ رواں ہفتے میں طے ہوجائے گی۔
یاد رہے گذشتہ روز سعودی تجارتی وفد سرمایہ کاری کے باہمی تعاون کے لیے پاکستان پہنچا تھا، اسلام آباد آمد پر وفاقی وزیر مصدق ملک اور جام کمال نے 50 ارکان پر مشتمل وفد کا استقبال کیا۔
جام کمال نے کہا تھا کہ کہ دورے کا مقصد کاروباری مواقع پر سرمایہ کاروں میں تجارتی تعلقات کوفرو غ دینا ہے، پاکستانی کمپنیاں کاروبار اورسرمایہ کاری کی تجاویز سعودی کمپنیوں سےشیئر کریں گی، سعودی ہم منصبوں سے ملاقاتوں کیلئے بڑی تعداد میں پاکستانی کمپنیوں کا انتخاب کیا ہے اعلیٰ پاکستانی کمپنیاں 30سعودی کمپنیوں کے ساتھ مختلف شعبوں میں منسلک ہوں گی۔
سعودی وفد کے سربراہ نائب وزیر سرمایہ کاری ابتدائی سیشن جب کہ پاکستان کے وزیر تجارت سیشن میں اختتامی خطاب کریں گے۔
ملک میں اس دورے کے ساتھ ہی 10 سے 15 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہونے کے امکانات ہیں۔