تاہم اب وزیر داخلہ محسن نقویٰ نے شہریوں کو اچھی خبر سنادی ہے، انہوں نے کہا کہ لاہور اور کراچی میں کم ازکم ایک پاسپورٹ آفس 24 گھنٹے کھلا رہے گا، عوام کو آسانی اور سہولت فراہم کرنے کیلئے یہ اقدام کیا گیا ہے۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ اس اقدام سے کسی بھی وقت پاسپورٹ خدمات تک رسائی آسان ہوجائے گی۔
دوسری جانب پاکستان میں ان دنوں وقت پر پاسپورٹ ملنا مشکل ہوتا جا رہا ہے جس کی شکایات لوگ سوشل میڈیا پر کر رہے ہیں۔ پاسپورٹ ملنے میں تاخیر کی شکایات ارجنٹ اور فاسٹ ٹریک دونوں کیٹیگری میں سامنے آ رہی ہیں۔
واضح رہے پاسپورٹ آفس نے گزشتہ مارچ میں پاسپورٹ بنوانے کے لیے فیس میں غیر معمولی اضافہ کیا تھا جس کے بعد 36 پیجز والے پانچ سالہ مدت کے پاسپورٹ کی نارمل فیس تین ہزار سے بڑھ کر 4500 روپے کر دی گئی تھی، 36 پیجز والے ارجنٹ پاسپورٹ کی فیس پانچ ہزار روپے سے بڑھا کر 7500 روپے کی گئی ہے۔
اسی طرح 10 سالہ مدت کے 36 بیجز والے پاسپورٹ کی نارمل فیس 6700 جب کہ ارجنٹ کی فیس 11 ہزار دو سو روپے کردی گئی ہے۔ اس میں ایک ہزار روپے سروس چارجز کے شامل ہوتے ہیں۔
حکومت نے ہنگامی وجوہات کے سبب سفر کرنے والے شہریوں کے لیے ارجنٹ کے علاوہ ایک اور کیٹیگری فاسٹ ٹریک کو متعارف کرایا ہے جس کی فیس سب سے زیادہ ہے۔