راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حالات خراب سے خراب تر ہیں، 300 سے زائد لوگوں کا یہ کیس ہے، عدلیہ کو لفافوں میں پاوڈر بھیجا جا رہا ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جہاز میں جو گندم لائی گئی وہ 1500 ٹن کم نکلی ہے، نیب سے میری درخواست ہے کہ تحقیقات کی جائیں کہ یہ کیا ہو رہا ہے، صنعت کار اور دکاندار رو رہا تھا لیکن اب کاشتکار بھی رو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ گندم کی کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی اور ایک کلو گندم بھی نہیں خریدی گئی۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ جھوٹی شہادتوں پر بنائے گئے کیسسز کو ختم کیا جائے ، اگر کوئی مجرم ہے تو اسی سزا دی جائے اور جو بے گناہ ہیں ان کو رہا کیا جائے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین میں ڈپٹی وزیراعظم کی کوئی پوسٹ نہیں ہے، اسحٰق ڈار ان کے گھر کا ہی ہے، ڈپٹی وزیراعظم جاتی امراء کے آئین میں ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2 ماہ بہت اہم ہیں، حکومت کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنی ہو گی، اقتصادی اور معاشی طور پر 2 ماہ بڑے اہم ہیں، سیاست اپنا رنگ دکھائے گی۔