ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج شاہ رخ ارجمند نے عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کی اپیلوں پر سماعت کی جس سلسلے میں شکایت کنندہ خاور مانیکا اور عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہو ئے۔
دوران سماعت شکایت کنندہ خاورمانیکا نے جج شاہ رخ ارجمند پرعدم اعتمادکا اظہار کیا اور کہا کہ میرے خاندان کو تباہ کر دیا گیا ہے آپ کے گھر کے ساتھ یہ ہو تو پتا چلے، مجھے نہیں لگتا کہ مجھے انصاف ملے گا آپ یہ کیس ٹرانسفر کر دیں۔
اس پر جج نے کہا آپ نے یہ کیسے سوچ لیا، کیا کوئی ثبوت ہے، میں پی ٹی آئی کے لیے ہمدردی دکھاتا ہوں؟ عدالت میں ہوں آپ بتائیں مجھ پر کیا الزام ہے؟ میرے 21 سال کے کیرئیر میں پہلی بارہوا کہ مجھ پر اعتراض ہوا، کل مجھے بھی قبر میں جانا ہے آپ کوبھی میرے لیے کرسی اہم نہیں۔
دورانِ سماعت خاورمانیکا اورعمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، سلمان اکرم نے خاورمانیکا سے متعلق کہا کہ یہ بندہ جھوٹا ہے انتہا کا جھوٹا ہے، اس پر خاور مانیکا نے جواب دیا کہ ٹرائل کےدوران عمران خان نے سلمان اکرم کوتھپکی دی تو یہ گند اچھالنے لگے۔
خاور مانیکا نے پی ٹی آئی رہنما ذلفی بخاری سے متعلق کہا کہ وہ میرے گھر میسج اور میری بیٹیوں کو فون کالز کیوں کررہا ہے؟
اس موقع پر جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ جب کوئی پارٹی کیس کے بعد باہرنکلتی ہے تو کہتی ہےجج نے پیسے لے لیے، اپیل کی اسٹیج ہوتی ہے میں کسی اور کو کیس ٹرانسفر نہیں کر سکتا۔
سیشن جج نے کہا کہ کیس اس حد تک سن چکا ہوں کہ کیس کسی اور عدالت میں ٹرانسفر نہیں ہوسکتا، سیکشن 528 کے مطابق اس معاملے میں ہائیکورٹ ہی کچھ کرسکتا ہے۔