اسلام آباد میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کالجز اسکولوں کے بچوں کو اسکول کے دوران ہمارے پاس آنے کی ضرورت نہیں ہوگی، ہم تمام کالجز، یونیورسٹیز کے اساتذہ سے رابطہ کر کے مہینے میں ایک یا دو دفع جا کر ان کے لرنر اور ڈرائیونگ لائسنز بنائیں گے، اس سے بچوں کا وقت بچے گا۔
انہوں نے کہا کہ 70 سال سے اور اس سے زیادہ کے لوگوں کو ان کے گھر میں جاکر یہ سہولت فراہم کریں گے، ان کے گھر جاکر لائسنز بنایا جائے گا، یہ عوام کا حق ہے، ہمیں ٹریفک کا مسئلہ حل کر کے اسے سگنل فری کرنا ہے۔
محسن نقوی نے بتایا کہ اگلے آنے والے دنوں میں آپ کو کافی چیزیں دیکھنے کو ملیں گی، ہم اسلام آباد کو منشیات اور تجاوزات سے پاک کریں گے، پولیس اور شہدا کی فلاح میری پہلی ترجیح ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں صبح لاہور پاسپورٹ آفس گیا تھا، وہاں بہت کرپشن کی شکایت تھی، میں وہاں کے اعلی عہدیداران کو بدل کر آیا ہوں، پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر ہورہی ہے، تھوڑا سا وقت لگے گا اسے صحیح کرنے میں، کچھ تکنیکی مسائل ہیں ابھی پر یہ نہیں ہوگا کہ لوگ پیسے دیں لیکن پاسپورٹ نا بنے۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ ان عمارات جہاں پارکنگ نہیں ہے ہم اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔
اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان کی ڈیل کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ میرے علم میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے۔