تفصیلات کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی تقرری کے معاملے پر تحریک انصاف کے رہنماؤں میں اختلافات اب منظر عام پر آگئے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹر شبلی فراز نے اپنے حالیہ بیان میں ایک بار پھر شیر افضل مروت کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹٰی کے چیئرمین کیلیے صاحبزادہ حامد رضا کا نام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین پنجاب سے ہونا چاہیے، عمران خان نے بھی اس پر اتفاق کرتے ہوئے حامد رضا کے نام کی منظوری دی ہے۔
اُدھر پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے شبلی فراز کے بیان کو غلط بیانی اور بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ ’خان صاحب نے کبھی حامد رضا کا نام پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے لیے نہیں لیا، شبلی فراز نے اگر کہا ہے کہ خان نے حامد رضا کا نام دیا ہے تو یہ ان کی ذاتی خواہش ہوسکتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کیلئے میرا نام دیا ہے اور تواتر کیساتھ دیتے آرہے ہیں۔ شیر افضل مروت نے شبلی فراز سے اپنا بیان واپس لینے کا بھی مطالبہ کردیا۔