پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین سے ایک گھنٹہ طویل ملاقات کی۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والوں میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، شیر افضل مروت، سابق وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید، سینیٹر زرقا سہروردی، ایم این اے ملک احمد شامل تھے۔
ملاقات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب میڈیا سے گفتگو کیے بغیر روانہ ہوئے تاہم شیر افضل مروت نے صحافیوں سے بات چیت میں بتایا کہ عمران خان نے تحریک عدم اعتماد اور رجیم چینج کے حوالے سے میرے سعودی عرب سے متعلق بیان کا نوٹس لیا اور سرزنش کرتے ہوئے آئندہ ایسی کوئی بھی غیر ذمہ دارانہ بات نہ کرنے کی ہدایت کردی۔
بانی پی ٹی آئی سے ایک گھنٹے تک ملاقات کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے شیر افضل مروت کا کہنا تھاکہ عمران خان نے خواتین کی گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور سوال کیا کہ ان گرفتاریوں پر انسانی حقوق کی تنظیمیں کیوں خاموش ہیں ، بانی پی ٹی آئی کو کہا گیا کہ مسلم لیگ ن نے میرے نام پر تحفظات کا اظہار کیا جو کہ غلط تھا، پبلک اکاؤنٹس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پروپگینڈا کیا جارہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے احتجاج کے حوالے سے عمر ایوب کو ہدایات جاری کی ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا میری بہنوں اور اہلیہ کے خلاف مقدمات صرف اسلیے درج ہوئے کہ یہ میری بہنیں ہیں۔
شیر افضل مروت کے مطابق ہائی کورٹ میں کیسسز کی سماعت نہ ہونے پر بھی سے بانی پی ٹی آئی نے تشویش کا اظہار کیا،بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ کیسسز نہ لگنے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی میں مخالفت ہوتی ہے تو میری پارٹی میں بھی میری مخالفت ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی نے واصح کردیا ہے کہ جب تک ہمارے سیاسی قیدی رہا نہیں ہوتے اُس وقت تک کوئی ڈیل اور مفاہمت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری اور 21 اپریل کو شب خون مارا گیا، وقت آگیا ہے کہ عوام اپنے حقوق کے لیے پرواز کرے۔