وزیراعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے شہر ایبٹ آباد میں شہید کسٹمز حسین علی ترمذی کی رہائش گاہ پر اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور شہید کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیراعظم نے ایبٹ آباد میں کسٹمز حکام پر دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے کسٹمز انسپکٹر حسنین ترمذی کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے بھرپور کارروائی کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر، متعلقہ ایجنسیز کے افسران موجود ہیں، محسن نقوی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے یکسو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اسمگلنگ کا خاتمہ ضروری ہے، اسمگلنگ کا خاتمہ کیے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہو سکتی، اس کی روک تھام کے لیے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کی روک تھام میں آرمی چیف کی معاونت پر شکر گزار ہوں، شہید انسپکٹر حسنین ترمذی پر فخر ہے، ڈی آئی خان واقعات میں 8 شہادتیں ہوئیں، عظیم سپوت جان ہتھیلی پر رکھ کر دشمنوں کا مقابلہ کر رہے ہیں، شہید کے والدین کے دکھ کو ہم سمجھتے ہیں، انشااللہ شہید کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ اسمگلنگ کے خلاف کسی بھی کارروائی سے گریز نہیں کریں گے، اس کا خاتمہ کر کے اربوں ڈالر بچائیں گے، کمائیں گے اور قوم کی ترقی اور خوشحالی پر خرچ کریں گے، اگر ہم اس کو منصب حیات بنا لین تو جتنے بھی متعقلہ حکام یہاں موجود ہیں یا موجود نہیں تو اللہ کی مہربانی سے آپ کامیاب ہوں گے اور فتح آپ کو چومے گی اگر ہم نے یہ نہیں کیا تو شہید کے ہاتھ ہمارے گریبانوں میں ہوں گے قیامت کے روز۔