ایرانی صدر آج لاہور پہنچے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایرانی صدر کا پرتپاک استقبال کیا، انہوں نے ایرانی صدر سے پنجاب کابینہ کے اراکین کا تعارف کرایا۔
بعد ازاں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے مزار اقبال پر حاضری دی، ایرانی صدر نے مزار اقبال پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا پاکستان اور ایران کے درمیان گہرا تعلق ہے، پاکستان آکر خوشی ہوئی یہاں اجنبی سا احساس نہیں ہوا، ہم غزہ سےمتعلق اصولی مؤقف پر پاکستان کو سراہتے ہیں، میری خواہش تھی پاکستان میں عوامی جلسہ کرتا مگر کچھ وجوہات کی وجہ سے پاکستان میں عوامی جلسہ نہیں کرسکا، پاکستانی عوام جذباتی اور مذہبی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک ایران دوستی کوہ ہمالیہ سے بھی بلند ہے، پاکستان اور ایران کے درمیان گہرا تعلق ہے، میں پاکستان کی عوام کو سلام پیش کرتا ہوں، علامہ اقبال کی شخصیت ہمارے لیے اہم ہے وہ استعمار کے خلاف کھڑے ہوئے تھے، ان کی الہام بخش شخصیت تھی وہ خدا کے لیے جیتے تھے اور خدا کے لیے عمر گزارتے تھے یہی وجہ ہے کہ ہم ان کے قائل ہیں، ہمارے دل ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ جڑے رہیں گے۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل سے جنگ میں فلسطینی کامیاب ہوں گے، فلسطینیوں پر ظلم کرنے والوں کو شکست ہوگی۔
ایرانی صدر کے دورے کے موقع پر کراچی اور لاہور دونوں شہروں میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے، کراچی میں تمام نجی و سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی 22 اپریل (پیر) سے 24 اپریل (بدھ) تک پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی حجم قابل قبول نہیں ہے، ہم نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی تھی، ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے اس میں شرکت کی تھی، تقریب میں پاکستان اور ایران نے 8 سمجھوتوں پر دستخط کیے گئے تھے۔