اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے درخواست ضمانت پر سماعت کی
اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)اسلام آباد ہائی کورٹ نے جہلم میں تعمیراتی منصوبوں میں خوردبُرد کے کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی درخواست ضمانت
پر قومی احتساب بیورو (نیب) کو نوٹس جاری کر کے آئندہ ہفتے تک جواب طلب کر لیا۔
چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کیس کی سماعت کی،
فواد چوہدری کے بھائی فیصل چوہدری اور وکیل قیصر امام عدالت میں پیش ہوئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کو نوٹس جاری کر کے آئندہ ہفتے تک جواب طلب کر لیا۔
واضح رہے کہ 26 فروری کو احتساب عدالت نے جہلم میں ترقیاتی منصوبے میں
کرپشن کے کیس میں فواد چوہدری کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔
خیال رہے کہ 16 دسمبر 2023 کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے جہلم پنڈدادن روڈ کیس میں
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ اسلام آباد کی
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے وارنٹ تعمیل کروانے کی اجازت دے دی تھی۔
20 دسمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پنڈ دادن خان، جہلم دو رویہ سڑک کی تعمیر
زمین کی خریداری میں خرد برد سے متعلق کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں نیب کی تحویل میں دے دیا تھا۔
بعدازاں 30 دسمبر کو عدالت نے پنڈ دادن خان، جہلم دو رویہ سڑک کی تعمیر
زمین کی خریداری میں خرد برد سے متعلق کیس میں سابق وفاقی وزیر اور
پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فواد چوہدری کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔
5 جنوری کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جہلم کے تعمیراتی منصوبوں میں
خورد برد کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا، اسی طرح 9 اور 12 جنوری کو بھی 3، 3 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا تھا۔
7 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے فواد چوہدری سے جیل میں اہل خانہ کی ملاقات کے لیے
جمعرات کا دن مختص کردیا تھا۔
11 مارچ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جہلم میں تعمیراتی منصوبوں میں خوردبُرد کے کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 مارچ تک توسیع کردی تھی۔