افغانستان کی پاکستانی فوجی چوکیوں پر گولہ باری

پکتیکا اور خوست میں ’پاکستان کی فضائی کارروائی‘ کے جواب میں افغانستان کی پاکستانی فوجی چوکیوں پر گولہ باری

پشاور(بیورورپورٹ)پاکستان اور افغانستان کے درمیان جھڑپ میں چار شہری زخمی ہوئے ہیں جنھیں پاڑا چنار ڈسٹرکٹ ہسپتال لایا گیا ہے جبکہ سرحد پر کشیدگی برقرار ہے جہاں گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ صبح سے وقفے وقفے سے جاری ہے۔

ڈسٹرکٹ ہسپتال پاڑا چنار کے میڈیکل سپرنٹڈنٹ ڈاکٹر میر حسن نے بتایا کہ ہسپتال میں چار زخمیوں کو لایا گیا ہے جنھیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چاروں افراد سرحد کے قریب کے رہائشی ہیں اور انھیں معمولی زخم آئے ہیں۔ ان زخمیوں میں حاجی دلدار حسین ، محمد اقبال ، امجد علی ، اور شباب حسین شامل ہیں۔

مقامی پولیس زرائع کا کہنا ہے کہ یہ چاروں افراد افغانستان کے جانب سے داغے گئے گولے کے گرنے سے زخمی ہوئے ہیں ۔ یہ واقعہ پاڑہ چنار کے گاؤں شنگ میں پیش آیا ہے۔

پاک افغان سرحد پر بوڑکی کے رہائشی ملک زرتاج نے بی بی سی کو بتایا کہ صبح چھ بجے کے قریب ان کے گاؤں میں تین گولے گرے تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس کے بعد دونوں جانب سے بھاری اور ہلکے ہتھیاروں سے فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جو دوپہر دو بجے تک جای تھا ۔

مقامی سکول بند کر دیے گئے اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔ جن لوگوں کے کچے مکان ہیں وہ لوگ مسجدوں میں یا ان لوگوں کے ہاں چلے گئے ہیں جن کے پکے مکان ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ علاقے سے نقل مکانی اب تک نہیں ہوئی ہے لیکن خوف پایا جاتا ہے۔

Afghanistanarticlecolumnsdailyelectionsgooglenewspakistansarzameentodayupdates
Comments (0)
Add Comment