پر خلوص دوستی کے زمانے آج بھی موجود ہیں ۔ وہ جو لوگ کہتے ہیں کہ پرخلوص اور بے لوث دوستی کے زمانے گزر گئے ہیں
ایسا ہرگز نہیں ہے ۔ میں نے ایسے جلیل القدر انسان کو آج دیکھا ہے جن کی دوستی پر ہمیں ناز ہے اور حقیقت یہ ہے صداقت اور خلوص کے پیکر متحرک کامران ملک کی شخصیت اتنی پر اثر ہے کہ انسان متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا ۔ آپ نے اپنے سعادت مند فرزند دلبند عزیزم حمزہ کامران ملک کی ولیمہ تقریب میں بے پناہ محبت کے ساتھ دعوت دی ۔ تقریب کیا تھی ۔ کامران ملک کے مخلص دوستوں سے ملاقات کا بہانہ بھی تھا اور پرشکوہ ولیمہ تقریب کا اپنا ایک رنگ تھا ۔
سچی محبت ایک نایاب شے ہے لیکن سچی دوستی اس سے بھی زیادہ نایاب ہے اور حقیقت یہ ہے کہ میں نے کامران ملک کو پاکستان کا بل گیٹس دیکھا ہے کیونکہ وہ امیر ترین انسان ہیں امیر ترین انسان سے مراد یہ نہیں کہ ان کے پاس دولت کے انبار ہیں ان کے پاس بہت مخلص دوستوں کی ایک خوبصورت کہکشاں ہے ۔
غریب انسان وہ ہے جس کا کوئی دوست نہ ہو ہر شخص سچا دوست تلاش کرتا ہے لیکن خود سچا بننے کی زحمت گوارا نہیں کرتا کامران ملک بے شمار محاسن کا مجموعہ ہیں ۔میں اپنے دوست میاں کرامت علی کا بے پناہ ممنون ہوں جنہوں نے میرے لیے آسانی پیدا کی اور اسی بہانے بہت سے احباب سے ملاقات ہوگی جن میں ہمارے پرواہ کے صدر جناب اطہر حسن عوان چیئرمین جناب ندیم الحسن گیلانی جناب افتخار رسول۔ جناب عابد سعید اور ہمدرد کے درد کا درماں جناب سید علی بخاری جن سے مل کر ایک گونہ مسرت محسوس ہوئی ۔
منافقت ریا کاری اور جھوٹ کے تپتے ہوئے صحرا میں جب انسان جھلس رہا ہو تو ایسی تقریبات میں آپ اپنے آپ کو مسرت آلود اور خوبصورت ماحول میں مطمئن پاتے ہیں اور اطمینان افروز کیفیت میں چلے جاتے ہیں ۔ میں نے اپنے دوست کامران ملک کو دیکھا تو یقین جانیے یوں محسوس ہوا کہ زندگی کے تھکا دینے والے سفر میں میٹھی اور مسحور کن موسیقی کی مانتد ہیں ۔
ایسا صادق دوست بہت بڑی نعمت ہے کارنیگی نے بھی کہا تھا کہ دوست دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہوتے ہیں لیکن یہاں یہ ضروری ہے کہ دوست صادق ہونے چاہیں۔ وہ شخص خوش قسمت ہے جو کسی کو دوست بنائے یا جس کے دوست ہوں اگر کوئی آدمی اس لیے دوست بنانا چاہتا ہے کہ اس کی تعریف کرنے والا مکمل طور پر مل جائے تو اس کو دوست نہیں مل سکتا اس قسم کے آدمی کو دوست دشمن دکھائی دے گا اور خوشامدی دوست ۔ ناقابل اعتماد دوستوں سے تنہائی بہتر ہے رشتے تقدیر بناتی ہے اور دوست خود بنانے پڑتے ہیں ۔دوست کی خوشی اصل آپ کی اپنی خوشی ہے اور آج کامران ملک صاحب کی خوشی میں ہم شریک ہوئے ہیں ان کی خوشی کو اپنی خوشی محسوس کیا ہے ۔ یہاں لاہور پریس کلب کے نو منتخب صدر جناب ارشد انصاری کی بھی جھلک پڑی ان کے بارے میں یہی کہا جا سکتا ہے
ہمیں خبر ہے ہوا کا مزاج رکھتے ہو
مگر یہ کیا کہ ذرا دیر کو رکے بھی نہیں
میاں کرامت علی قول کے نہیں عمل کے انسان ہیں ۔ سخت محنت کرنے والوں کو وہ پسند کرتے ہیں اور ہمارے درمیان سخت محنت کرنے والوں میں کامران ملک جنہوں نے عظمت کی بلندیوں کو چھو لیا ہے اور ہمارے جناب عابد سعید ۔ جناب سید ندیم الحسن گیلانی ۔ جناب ملک اطہر حسن اعوان اور سید علی بخاری تھے ۔ یہ ہمارے دوست راتوں رات عظیم نہیں بن گئے بقول لانگ فیلو راتوں کی تاریکی میں جب دوسرے محو خواب تھے تو ان لوگوں نے نیند اور ارام کی پرواہ کیے بغیر سخت محنت کی ہے
شفق لہو میں نہائی سحر اداس ہوئی
کلی نے جان گنوا دی شگفتگی کے لیے
یہ وہ دوست ہیں جو دوسروں کا بھلا کرتے رہے ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ یہ بات اور یہ فلسفہ ان کو سمجھ آ گیا تھا کہ دوسروں کا بھلا کرنے سے اپنا ہی بھلا ہوتا ہے ۔ سید ندیم الحسن گیلانی انتہائی حساس انسان ہیں وہ محبت کا پیکر متحرک ہیں ان کو دیکھ کر ہمیں جوش ملیح آبادی کا وہ گرانمایہ مصرعہ یاد آتا ہے ۔ اگلی شرافت کے نمونے پائے جاتے ہیں ۔ میں بے پناہ ممنون احسان ہوں جناب کامران ملک صاحب کا کہ انہوں نے لذت و مسرت کے حسین امتزاج ماحول سے لطف اندوز کیا لذت عارضی ہوتی ہے مسرت دائمی ہوتی ہے اور یہ مسرت آلود مناظر تازیست نہ بھلائے جا سکیں گے میں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے ایک مرتبہ پھر شکر گزار ہوں اور مبارکباد پیش کرتا ہوں اللہ تعالی حمزہ ملک کی ازدواجی زندگی کا سفر مبارک ہو
حمزہ سلامت رہیں ہزار برس
ہر برس کے دن ہوں 50 ہزار
منشا قاضی
حسب منشا