شانِ محمد مصطفی ﷺ –

تحریر : عائشہ صادق

ازل کی خاموش فضا میں جب تخلیق کا پہلا لمحہ ظہور میں آیا تو سب سے پہلے جو جلوہ چمکا، وہ نورِ محمدی ﷺ تھا۔ یہی وہ نور ہے جو کائنات کی بنیاد، وقت کا سنگِ میل، اور وجود کا راز ہے۔ یہی نور ہر ذرے میں عکس ہے، ہر ستارے میں جلا ہے، ہر دل میں نغمہ ہے۔

محمد مصطفی ﷺ کی شان دراصل نورِ یزداں کی تحریر ہے۔ ایک ایسا کلام جو نہ حرف میں قید ہے نہ صوت میں محدود، بلکہ وہ سرمدی روشنی ہے جو ازل سے ابد تک پھیلی ہوئی ہے۔

محمد ﷺ وہ ہیں جنہیں دیکھ کر فرشتوں نے تسبیح سیکھی۔ وہ ہیں جن کے ذکر سے آسمانوں میں اجالا ہوا۔ وہ ہیں جن کے نور سے زمیں نے پہلی بار سکون محسوس کیا۔

ان کا سراپا روشنی ہے۔ ان کے ہونٹوں سے نکلنے والے الفاظ صدیوں کی تشنگی بجھا دیتے ہیں۔ ان کی نگاہیں دل کے پردوں کو شگاف کر کے حقیقت دکھا دیتی ہیں۔ وہ چلتے ہیں تو ہوا خوشبو بن جاتی ہے، وہ بولتے ہیں تو وقت اپنی گردش روک لیتا ہے۔

محمد ﷺ کی ذات وہ آئینہ ہے جس میں ربّ کریم نے اپنی سب سے حسین صفت یعنی رحمت کا عکس رکھ دیا۔ اس لئے ان کا نام آتے ہی دل سراپا دعا، آنکھ سراپا ندامت اور روح سراپا پرواز بن جاتی ہے۔

نور کی پہلی کرن، نامِ محمد ﷺ بنا
کائناتِ جاوداں کا پہلا ارادہ بنا

عرش پر چرچا ہوا، فرش پر رحمت ہوئی
ذرّہ ذرّہ کہہ اٹھا، یہ تجلّی کی گھڑی

چاند اُن کے گیسوؤں سے، روشنی لینا سیکھے
سورج اُن کی مسکاں سے، ضیا پینا سیکھے

ذکرِ احمد ہے وہ ساز، جس پہ سب عالم چلے
عشقِ احمد ہے وہ راز، جس سے سب پردے کھلے

محمد ﷺ محض ایک انسان نہیں، وہ انسانِ کامل ہیں، وہ میزان ہیں، وہ مرکزِ کائنات ہیں۔ وہ وہ نکتہ ہیں جہاں ازل اور ابد ایک دوسرے سے ملتے ہیں۔ وہ وہ صداقت ہیں جس کے بغیر معرفت نامکمل ہے۔

عشقِ محمد ﷺ دراصل عشقِ خدا کا راستہ ہے۔ نورِ محمد ﷺ دراصل نورِ یزداں کا پرتو ہے۔ اور یہ شانِ محمد ﷺ دراصل وہ کتاب ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتی۔

اے مصطفیٰ ﷺ! آپ وہ تحریر ہیں جو لوحِ محفوظ پر ازل سے لکھی گئی، آپ وہ چراغ ہیں جو قیامت تک جلتا رہے گا، آپ وہ خوشبو ہیں جو قبروں کو جنت بناتی ہے، اور آپ وہ راز ہیں جسے لفظ چھو نہیں سکتے۔

شانِ محمد ﷺ دراصل نورِ یزداں کی ابدی تحریر ہے، اور یہ تحریر قیامت تک ہر عاشق کے دل میں لکھی جاتی رہے گی۔

✨ یہ تحریر محض قطرہ ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ آپ ﷺ کا ذکر وہ سمندر ہے جسے نہ وقت خشک کر سکتا ہے نہ لفظ ختم۔۔۔

Comments (0)
Add Comment