پاک فضائیہ کے چرچے 

(تحریر: عبدالباسط علوی)

پاکستان کی فضائیہ کے ورثے میں ایم ایم عالم، سجاد حیدر، نجیب احمد خان، غنی اکبر، منظور ہاشمی اور کامران مسیح بھٹی جیسے آئیکون شامل ہیں، جن میں سے ہر ایک نے ماضی کی جنگوں کے دوران غیر معمولی ہمت اور حکمت عملی کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ ان کا جذبہ اور مہارت حالیہ آپریشن بنیان مرصوص میں شامل پائلٹوں میں جھلکتی یے جو جے-10 سی جیٹ جیسے جدید پلیٹ فارمز چلاتے ہیں، درست اور لمبی رینج کے حملے کرتے ہیں اور دباؤ میں فضائی برتری کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ان کی اجتماعی کارکردگیاں نسلوں میں پاک فضائیہ کے ہوابازوں کی پیشہ ورانہ مہارت اور مسلسل ارتقاء کی تصدیق کرتی ہیں۔

پاک فضائیہ کی طاقت اور کمال کو عالمی سطح پر بھی تسلیم کیا گیا ہے اور پاک فضائیہ کو دنیا کی اعلیٰ فضائی افواج میں شمار کیا جاتا ہے۔ حال ہی میں پاکستان نے اس سال کے رائل انٹرنیشنل ایئر ٹیٹو (آر آئی اے ٹی) ایئر شو میں نمایاں کامیابی حاصل کی، جو برطانیہ میں منعقد ہوا۔ 27 مختلف ممالک کے 220 سے زیادہ طیاروں میں سے، پاکستان کے طیارے کو دو باوقار ایوارڈز ملے۔ پاکستان ایئر فورس نے اس سال کے ایئر شو میں اپنے دو پرچم بردار طیارے دکھائے۔ پہلے طیارے، جے ایف-17 تھنڈر بلاک-III، کو “اسپرٹ آف دی میٹ” ٹرافی سے نوازا گیا۔ آر آئی اے ٹی تنظیم  کے مطابق یہ ٹرافی پاک فضائیہ کو “دو مقامی لڑاکا طیاروں کو 4,000 میل کے سفر پر تعینات کرنے، ایک ٹینکر اور خاص طور پر پینٹ کیے گئے ٹرانسپورٹ طیارے کے ساتھ، اور انہیں ایک رنگین اور دلکش جامد نمائش میں پیش کرنے کی ان کی کوششوں کے اعتراف میں دی گئی۔ دوسرا جیتنے والا طیارہ، سی-130 ایچ ہرکولیس، کو آر یو اے جی ٹرافی سے نوازا گیا، جو کانکور ڈی ایلیگنس کے مجموعی فاتح کو پیش کی گئی۔ آئی ایس پی آر  نے جیت کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، چیف آف دی ایئر اسٹاف، کے ریمارکس کا اشتراک کیا، جنہوں نے پاک فضائیہ کے دستے کو اپنی دلی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ان باوقار ایوارڈز کو جیتنا ہماری پیشہ ورانہ مہارت، تکنیکی مہارت اور فضیلت کے لیے انتھک جدوجہد کا ثبوت ہے۔ انہوں نے فخر اور وقار کے ساتھ پاکستان کی حقیقی صلاحیت کو ظاہر کرنے کے لیے پوری ٹیم کی بھی تعریف کی۔ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل سے، پاکستان ایئر فورس کی قیادت کا وژن اور پائلٹوں اور تکنیکی ماہرین کی پیشہ ورانہ مہارت پاکستان کا نام پوری دنیا میں روشن کر رہی ہے۔ یہ سات سالوں میں پہلی بار ہے کہ پاکستان نے آر آئی اے ٹی میں ایوارڈز حاصل کیے ہیں، اس سے قبل 2018، 2016 اور 2006 میں جیت حاصل کی تھی۔ رائل انٹرنیشنل ایئر ٹیٹو (آر آئی اے ٹی) دنیا کا سب سے بڑا بین الاقوامی فوجی ایئر شو ہے، جو ہر سال انگلینڈ کے گلاؤسٹرشائر میں رائل ایئر فورس بیس فیئر فورڈ میں ہوتا ہے۔ تین روزہ ایونٹ میں ہزاروں شائقین ہوتے ہیں اور یہ پچاس سال سے زیادہ عرصے سے چل رہا ہے، جس میں پہلا آر آئی اے ٹی شو 1971 میں ایسیکس میں ہوا تھا۔ یہ ایونٹ براہ راست رائل ایئر فورس چیریٹیبل ٹرسٹ (آر اے ایف سی ٹی) کی بھی حمایت کرتا ہے، جو بنیادی طور پر نوجوانوں کی ہوا بازی، خلا اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دلچسپی اور شمولیت کی حوصلہ افزائی کے لیے وقف ہے۔ اس سال کا ایئر شو 18 سے 20 جولائی تک ہوا اور اس میں 175,000 سے زیادہ شرکاء تھے۔

پاکستان ایئر فورس پاکستانی عوام کے لیے قومی فخر کا ایک گہرا ذریعہ ہے اور قوم کو وطن کی حفاظت کے لیے اس کی غیر متزلزل لگن اور غیر معمولی صلاحیتوں پر مکمل بھروسہ ہے۔ قوم کو پورا یقین ہے کہ ایسی بہادر اور شاندار مسلح افواج کے ہوتے کوئی بھی بیرونی طاقت پاکستان پر بری نیت یا جارحانہ نظر ڈالنے کی جرات نہیں کرے گی۔ پاک فضائیہ کے قابل ذکر سروس ریکارڈ، قومی فضائی حدود کے دفاع اور فیصلہ کن اسٹریٹجک سٹرائیکس میں اس کے اہم کردار سے لے کر انسانی بحرانوں میں اس کے اہم تعاون اور تکنیکی فضیلت کے لیے اس کی مسلسل جدوجہد تک، نے اس کی ساکھ کو صرف ایک فوجی شاخ کے طور پر نہیں بلکہ قومی طاقت، لچک اور خودمختاری کی ایک معزز علامت کے طور پر مضبوط کیا ہے۔ پاک فضائیہ کی زبردست موجودگی میں یہ اجتماعی یقین پاکستانیوں کے درمیان سلامتی اور اتحاد کے ایک طاقتور احساس کو اجاگر کرتا ہے، جو اپنی فضائیہ کو کسی بھی قسم کی جارحیت کے خلاف ایک ناقابل تسخیر ڈھال کے طور پر دیکھتے ہیں جو ان کے پیارے مادر وطن کے وقار اور سالمیت کو یقینی بناتی ہے۔

Comments (0)
Add Comment