*سو لفظوں کی کہانی* *افسوس*

شاہد کاظمی

بیٹا دو ہی تو بھائی ہو،
ہر وقت آپس میں لڑائی جھگڑا،
اور زیادہ وقت ایک دوسرے سے ناراض رہتے ہو،
یہ اچھی بات نہیں ہے،
زندگی کا کچھ پتا نہیں ہوتا،
باٹو اور دوسو کو بابا جی ہمیشہ سمجھاتے۔۔۔۔
بابا جی! آپ کو نہیں سمجھ،
چھوڑیں یہ باتیں،
دونوں سے یہی جواب ملتا۔۔۔
بڑے بھائی کی حادثے میں جان گئی،
چھوٹے کے ہاتھ وا، آواز بلند، آنسو زارو قطار،
سب افسوس کر رہے تھے، سوائے بابا جی کے۔۔۔
بابا جی بولے،،،
مگر مچھ کے آنسو ہیں،
جیتے جی مل بیٹھے نہیں،
اور اب یہ دکھاوے کے آنسو بہا رہا۔

Comments (0)
Add Comment