*سو لفظوں کی کہانی* *بھروسہ*

شاہد کاظمی

دوسُو میرا بہت ہی خاص دوست تھا،
ہم دونوں بچپن سے ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں ساتھ تھے،
قسمت نے یاوری کی، اور میں سرکاری عہدے پر پہنچ گیا،
لیکن ہماری دوستی پھر بھی قائم رہی،۔
اکھٹے اٹھنا بیٹھنا، کھانا پینا، سفر کرنا،
سب پہلے جیسا ہی تھا۔۔۔۔
کچھ عرصے بعد،
میرے خلاف انکوائری کھل گئی،
میں پریشان،
کہ میں نے تو کبھی غلط کام کا سوچا بھی نہیں تھا،
رپورٹ میرے خلاف آئی،
جتنے گھپلے تھے،
دیکھ کر میں دہل گیا،
یہ سب وہی کام تھے،
جو میں دوسُو کی دوستی میں،
بے ضرر سمجھتے ہوئے کر دیا کرتا تھا۔ ۔

Comments (0)
Add Comment