مفتی عنایت الرحمن ہزاروی اک نام اک پہچان

تحریر: عاصم نواز طاہرخیلی

مفتی عنایت الرحمان کی خواہش تھی کہ میں ان کی کتاب تزکرہء مانکیال اکوزئی یوسف زئی پر تبصرہ کروں۔ کتاب پر تبصرہ کیلیے تو لازم ہے کہ اس کے لفظ لفظ کا مطالعہ ہو جو ابھی تک میں نہیں کر پایا۔ اس لیے سوچا کہ کیوں نہ ان کی شخصیت اور ادبی خدمات پر اک جنرل سا تبصرہ لکھ دوں تاکہ دیر نہ ہو جائے اور وہ اس شعر کی صورت گلہ مند ہوں:
آنے میں سدا دیر لگاتے ہی رہے تم
جاتے رہے ہم جان سے آتے ہی رہے تم

مفتی عنایت الرحمان ہزاروی کی شخصیت کو اللہ نے ایسی کئی ادبی خوبیوں سے نوازا ہے کہ لکھا جائے تو اک طویل مضمون بن جائے۔ آپ بزم مصنفین ہزارہ اور ادارہ تحقیق الانساب پاکستان کے جنرل سیکرٹری اور انتہائی فعال کارکن ہیں۔ آج سے تقریباََ دو سال پہلے جب میں نے بزم مصنفین ہزارہ کے صدر عظیم ناشاد اعوان کی وساطت سے ہزارہ کے مصنفین کی بزم جوائن کی تو جن چند اشخاص سے پہلا تعارف ہوا ان میں مفتی صاحب بھی شامل تھے۔ آپ کا انداز اتنا اپنائیت بھرا تھا کہ سلسلہ وٹس ایپ کے رابطوں سے نکل کر بالمشافہ ملاقاتوں تک جا پہنچا۔ گو زمینی فاصلے زیادہ ملاقاتوں میں حائل رہے لیکن جب بھی ملے تو خوب ملے۔ آپ ہزارہ یونیورسٹی سےایم اے اسلامیات اور جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور سے فارغ التحصیل ایک جید عالم ہیں جو زبان و بیان کی اعلی ترین خوبیوں سے مزین ہیں۔ آپ کے لہجے کی مٹھاس اور قائل کر لینے کی صلاحیت پر ایک الگ مضمون لکھا جاسکتا ہے۔ آپ 1990ء میں مانسہرہ کے ایک دور دراز پسماندہ گاؤں رحم کوٹ کے مانکیال اکوزئی یوسف زئی پٹھان گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے والد مولانا عزیز الرحمان سے حاصل کی اور پھر مانسہرہ، ایبٹ آباد، راولپنڈی اور لاہور کے دینی اداروں سے مستفید ہوتے ہوئے موجودہ مقام تک پہنچے۔ آپ اک دور دراز علاقے سے علم کی شمع لے کر اٹھے اور اپنے بیان و قلم سے پورے ہزارہ کے نمائندہ بن گئے۔ آپ کی مطبوعہ کتب کے نام مندرجہ زیل ہیں۔
1۔ الدعاء بعد صلاة الجنازة (2010ء)۔
2۔ اربعین رحمانیہ (2017ء)۔
3۔ تذکرہ مانکیال اکوزئی یوسف زئی (2017ء)۔
4۔ موضع رحمکوٹ ( تناول ) تاریخ کے آئینے میں (2021ء)۔
5۔ مختصر تاریخ قبیلہ مانکیال یوسف زئی مع ڈائریکٹری (2024ء)۔
6۔ تذکرہ مصنفین ہزارہ (2023ء)۔
7۔ مانکیالی زبان (2023ء)۔

قلم کا یہ سفر جاری و ساری ہے اور اس گلشن میں نت نئے پھول کھلانے بلکہ جشن بہاراں کا اہتمام کرنے میں دن رات مصروف ہے۔ کتاب سے محبت میں آپ نے اپنے گھر میں اک پیاری سی لائبریری بھی سجا ڈالی ہے جس کے زریعے تشنگانِ علم کی پیاس بجھانے میں آپ بہت خوشی محسوس کرتے ہیں۔ مسجد، مدرسہ اور گھریلو بےانتہا مصروفیات کے باوجود آپ کا قلم موتی بکھیرتا چلا جا رہا ہے۔ مندرجہ زیل غیر مطبوعہ کتب اس بات کا واضح ثبوت ہیں۔
1۔ اوضح البيان في جواز الحيلۃ والاسقاط مع دوران القرآن۔
2۔ عنایت الفتاویٰ۔
3۔التحریر القویہ لحکم النسب فی الشعریہ المعروف شجرہ نسب کی شرعی حیثیت قرآن وسنت کی روشنی میں۔
4۔ مکمل تاریخ اقوام تناول (اوگی مانسہرہ)۔
5۔ دھوکہ مت کھائیے۔
6۔ تذکرہ علمائے نظامیہ صوبہ خیبر پختونخواہ۔
7۔اگرور کے صاحب کتاب۔
8۔احوال مصنفین تناول۔
9۔ بانڈی شنگلی (ماضی و حال)۔

دور حاضر میں سمارٹ فون/سوشل میڈیا نے لوگوں کو کتب سے دور کر دیا ہے۔ ایسے حالات میں مفتی عنایت الرحمان اور دور حاضر کے دیگر مصنفین کو داد دینی پڑتی ہے کہ وہ پھر بھی کتاب سے محبت کے جزبے کو زندہ رکھے ہوئے ہیں اور لوگوں کو کتب کی طرف مائل و قائل کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ اپنا مال اور توانائیاں علم و ادب کیلیے وقف کرنا اس مہنگائی اور افراتفری کے دور میں بہت مشکل کام ہے لیکن ایسے کڑے وقت میں ادب کی خدمت کی سعادت بھی خدا کسی کسی کو ہی نصیب کرتا ہے۔
میرے پاس مفتی صاحب کی چند کتب (تزکرہء قبیلہ مانکیال یوسف زئی، تزکرہء مصنفین ہزارہ اور موضع رحمکوٹ تاریخ کے آئینے میں) موجود ہیں۔ اپنے قبیلے، علاقے اور بزم مصنفین ہزارہ کیلیے آپ کی تحریری اور عملی خدمات کو داد نہ دینا نا انصافی ہوگی۔ میں ان تین کتب سے ہی اندازہ لگا سکتا ہوں کہ باقی کتب بھی لازماََ تحقیق و تحریر کی جملہ خوبیوں سے آراستہ ہونگی۔ آپ کو ملنے والے مندرجہ زیل ایوارڈز اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ آپ قلم کے بہترین شہسوار ہیں۔

 1.⁠ ⁠محمد سلیم قادری شہید ایوارڈ 2023ء (پاکستان سنی تحریک صوبہ خیبر پختونخوا)
2.⁠ ⁠اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللّٰہ علیہ ایوارڈ 2023ء (بزم مصنفین ہزارہ)
3.⁠ ⁠مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد عبدالقیوم ہزاروی رحمۃ اللہ علیہ ایوارڈ 2023ء (مجلس علماء نظامیہ پاکستان ہزارہ بیلٹ)
4.⁠ ⁠الوکیل کتاب ایوارڈ 2023ء (عاشق حسین ایڈووکیٹ میموریل آرگنائزیشن حاصل پور)
5.⁠ ⁠”بزم مصنفین ہزارہ“ اعتراف فن ایوارڈ 2023ء
6.⁠ ⁠بھیل انٹرنیشنل ادبی ایوارڈ (قائد اعظم محمد علی جناح ایوارڈ 2023ء) (ننکانہ صاحب، پنجاب)
7.⁠ ⁠بھیل انٹرنیشنل ادبی ایوارڈ (پنجابی ادبی سیوک ایوارڈ 2023ء) (ننکانہ صاحب، پنجاب)
8.⁠ ⁠اعزازی ایوارڈ ”پاسبان بزم قلم پاکستان“ (5 جون 2022ء)
9.⁠ ⁠ادب، سماج، انسانیت ایوارڈ 2023ء (انٹرنیشنل رائٹرز فورم پاکستان)
10.ادب، سماج، انسانیت ایوارڈ (7 فروری 2025ء) (انٹرنیشنل رائٹرز فورم پاکستان)
11.راجہ بھیل اعتراف فن ایوارڈ 2025ء (زاہد اقبال بھیل)
12.⁠ ⁠یادگار شیلڈ (پاسبان بزم قلم پاکستان)
13.⁠ ⁠خدمت ادب ایوارڈ 2024ء (ادبی تنظیم بزم شمسی پاکستان، حاصل پور)
14.⁠ ⁠محمد علی بھیل انٹرنیشنل ادبی تاج اور ایوارڈ 2023
15.⁠ ⁠حضرت بابا سجاول قادریؒ گولڈن جوبلی ایوارڈ 2025 (ادارہ تحقیق الاعوان پاکستان(رجسٹرڈ) و بزم مصنفین ہزارہ)

مزید برآں عنایت الرحمان ہزاروی کو بزم مصنفین ہزارہ، ادارہ تحقیق الاعوان پاکستان، بھیل انٹرنیشنل ادبی تنظیم، اور پاکستان کی دیگر کئی تنظیمات سے اعزازی شیلڈز و اسناد سے بھی نوازا جاچکا ہے۔ آپ اک بہترین مقرر اور نقیبِ محفل ہیں۔ جس تقریب کی نظامت سنبھالتے ہیں اسے بروقت اشعار اور بزلہ سنجی سے ایسا جوڑے رکھتے ہیں کہ وقت گزرنے کا احساس تک نہیں ہوتا۔ دعا ہے کہ اللہ آپ کی عمر، صحت، علم اور قلم میں برکتوں کی بہار جاری

Comments (0)
Add Comment