ایک اور ایک ملکر گیارہ بنتے تو سناتھا لیکن دیکھنے کا اتفاق پہلی بارہوا جب ایران پر اسرائیلی جارحیت کے موقع پر پاکستان نے ساتھ دیکر دنیا کو دکھا بھی دیا۔سرزمین فورم کے زیر اہتمام ” ایران پر اسرائیلی حملے کے اثرات اور پاکستان کا کردار” کے موضوع پرہونے والے سیمینار کے موقع پر
بریگیڈیئر(ر) فاروق حمید نے ایران کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر ایرانی قوم کے ساتھ انکی بے داغ قیادت کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ کم و بیش پچھلے ڈیڑھ سال سے اسرائیل فلسطینیوں پر شہر ڈھا رہا تھا مگر آس پاس واقع تمام مسلمان ریاستیں خاموش تماشائی بنی رہیں ایسے میں محض ایک ایران تھا کہ جس نے غیرت ملی دکھائی،انہوں نے کہا دراصل یہ فلسطینی بہنوں،بچوں،مجبوروں، لاچاروں پر مسلسل اسرائیلی ظلم اور اس کے نتیجے میں عدل الہی کا ایران کو اسرائیل کی سرزنش کیلیے منتخب کرنے کا نتیجہ ہے کہ ایران نے امریکہ و اسرائیل کے رجیم چینج مقاصد کو تشنہ کامی سے دوچار کر ڈالا ہے،اللہ نے ایران کو غیرت بخشی کہ مشکل وقت میں ایران نے امت مسلمہ کی قیادت کا ذمہ سنبھالا،بریگیڈیئر فاروق حمید نے امریکہ و اسرائیل کے موقف کو رد کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کی جارحیت کے مقابل پاکستان کا جوہری طاقت بننا جس طرح خطے میں توازن کا باعث بنا ہے اسی طرح اسرائیل کے عزائم سے نمٹنے کیلیئے ایران کا جوہری پروگرام بے حد ضروری ہے،پاکستان کو اپنی موجودہ خارجہ پالیسی اسی نہج پر جاری رکھنا ہو گی،وائس ایئر مارشل(ر)ساجد حبیب نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے تن تنہا یہ اٹیک ہرگز نہیں کیا بلکہ اس میں اسے امریکہ کی مکمل پشت پناہی حاصل تھی بالکل اسی طرح جیسے پاکستان پر حملہ آور ہوتے ہوئے بھارت کو امریکہ و اسرائیل کی مکمل مدد و حمایت حاصل تھی،ابتدا ایران کو اندرونی سازش اور اینٹیلی جنس اداروں کی غفلت و ناکامی کے باعث ناقابل تلافی عسکری و سائنسی قیادت کی شہادتوں کا نقصان پہنچا،کیوں کہ شواہد ہیں کہ میزائل باہر سے نہیں بلکہ اندر ہی سے اور ٹارگٹ پر داغے گئے،وائس ایئر مارشل ساجد حبیب نے کہا کہ ایران نے ماضی میں ہمیشہ پاکستان سے زیادہ بھارت کو اہمیت دی تھی انکا نعرہ ہوا کرتا تھا کہ انڈیا دوست ہے پاکستان پڑوسی ہے،یہ تو وقت بتائے گا کہ ایران اسرائیل جنگ کا نتیجہ کیا نکلتا ہے مگر ایران اس بھنور سے بچ نکلا تو ایک بہتر ہمسایہ دوست ملک بن کر ابھرے گا،ممتاز کالمسٹ سید محمد مہدی شاہ نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ پاکستان کی سرزمین پر بھارتی جارحیت دراصل غلط فہمی کا شاخسانہ تھی اور یہ حملہ بھارت سے کروایا گیا تھا یہ سوچ کر کہ پاکستان کے پاس دفاع کیلیے کچھ بھی نہیں اور بھارت امریکی و اسرائیلی توسیع پسندی پروگرام کو تقویت پہنچا کر علاقے میں امریکی کمزور ہوتی گرفت کو طاقت بخشے گا،مگر پاک فوج کی پاک قیادت نے تمام ظاہرہ اور مخفی دشمن قوتوں کی عقل ٹھکانے لگا دی،ایران پر حملے کے بعد خواب غفلت میں پڑا ایران فوری طور پر بیک فٹ پر چلا گیا،ایران نے گذستہ برسوں میں میزائل سازی پر تو توجہ دی مگر فضائیہ پر خرچ نہیں کیا،ایران کو اسرائیل تک پہنچنے کیلیے طویل فاصلہ طئے کرنا تھا جبکہ اسرائیل کو اسلامی ممالک کے اڈے دستیاب تھے،سید مہدی شاہ نے کہا کہ ایران نے اپنے دفاع کیلیئے 36 گھنٹے کے بعد اسٹرائیک کیا،جبکہ پاکستان کی ہر فورم پر حمایت نے بھی ایران کی آنکھیں کھول دی ہیں اور اب انہیں بھی سمجھ آ گئی ہے کہ دوست کون ہے اور دشمن کون ہے،اس بات کا ثبوت ایرانی پارلیمینٹ میں پاکستان تشکر تشکر کے نعرے ہیں
پسندی پروگرام کو تقویت پہنچا کر علاقے میں امریکی کمزور ہوتی گرفت کو طاقت بخشے گا،مگر پاک فوج کی پاک قیادت نے تمام ظاہرہ اور مخفی دشمن قوتوں کی عقل ٹھکانے لگا دی،ایران پر حملے کے بعد خواب غفلت میں پڑا ایران فوری طور پر بیک فٹ پر چلا گیا،ایران نے گذستہ برسوں میں میزائل سازی پر تو توجہ دی مگر فضائیہ پر خرچ نہیں کیا ،سید مہدی شاہ نے کہا کہ ایران نے اپنے دفاع کیلیئے 36 گھنٹے کے بعد اسٹرائیک کیا،جبکہ پاکستان کی ہر فورم پر حمایت نے بھی ایران کی آنکھیں کھول دی ہیں اور اب انہیں بھی سمجھ آ گئی ہے کہ دوست کون ہے اور دشمن کون ہے،اس بات کا ثبوت ایرانی پارلیمینٹ میں پاکستان تشکر تشکر کے نعرے ہیں،مہدی شاہ نے دوران سیمینار مہمان مقررین کی معلومات کی درستگی کے ساتھ ساتھ مختلف اٹھنے والے سوالات کے جوابات دے کر تاریخ کو مسخ ہونے سے بچانے کی ذمہ داری بھی انجام دی،پاک چائنا چیمبر آف کامرس کے صدر اور ممتاز سفارتکار نذیر حسین نے گفتگو کرتے ہوئے موضوع کو سنجیدہ و وسیع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل دراصل گریٹر اسرائیل کا سودا سر میں سمائے ہوئے ہے اور وہ خطے پر اپنا اجارہ قائم کرنا چاہتا ہے،اس مہم میں مظلوم ایرانی اس کے راستے میں اٹک گئے ہیں،ایران کا نیوکلیئر پروگرام اسرائیل کی بالادستی کیلیئے خطرہ ہے،اسرائیل کسی بھی قیمت پر امریکہ کی مدد سے ایران کو نیوکلیئر طاقت بننے نہیں دے گا،ایٹم بم امریکہ کے پاس بھی ہے اور اسرائیل کے پاس بھی ہے،اشارے ہیں کہ ہیروشیما،ناگاساکی کے بعد امریکہ کرے یا اسرائیل ایران پر خدانخواستہ ایٹم بم گرایا جا سکتا ہے،G.7 کا اعلامیہ امریکی صدر کی بھڑاس کا مظہر ہے،پاکستان ایران کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتا کیوں کہ نیتن یاہو کے ایک وائرل وڈیو پیغام میں بتا دیا گیا ہے کہ اگلی باری پاکستان کی ہے،عرفان اظہر نے ہوشیار کیا کہ دوست نما دشمن امریکہ اور ازلی دشمن اسرائیل پر گہری نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے،یہ جنگ ایران کی نہیں پاکستان کی ہے،ایران نے ابتدائی دھچکوں کے بعد جس طرح پلٹ کر وار کیا ہے،پہلی بار اسرائیلیوں کی چیخیں نکل رہی ہیں،آج عالمی برادری میں صرف انڈیا و اسرائیل امریکہ کے حمایتی ہیں وگرنہ چائنا،روس،شمالی کوریا سمیت تمام دنیا ایران کی حمایت کر رہی ہے،چائینیز پریذیڈینٹ مسٹر شی نے امریکہ کو متنبہ کیا ہے کہ ایران اکیلا نہیں ہے،میجر(ر)وقار احمد نے