شاید امریکہ سے چوک ہوگئی

نیاز بالم حیدرآبادی

70 کی دہائی تک دنیا پر خود ساختہ دو سپر پاور ملکوں کی اجارہ داری تھی،یہ دونوں ممالک ریاستوں کا مجموعہ تھے ایک ریاست ہائے متحدہ رشیا یعنی روس اور ایک ریاست ہائے متحدہ امریکہ،مگر پھر اسی خطے سے روس کی طاقت کا توڑ ممکن ہوا،پاکستان کی مدد سے امریکہ روس کا اتحاد پارہ پارہ کرنے میں کامیاب ہوا اور پھر تن تنہا دنیا بھر کی سیاست کا خدا بن بیٹھا،وہ بزرگوں کی کہاوت ہے نا کہ کسی عروج تک پہنچنا جس قدر دشوار ہوتا ہے اس پر ٹھہرنا،قیام کرنا،قائم رہنا اس سے کئی گنا مشکل مرحلہ ہوتا ہے،عروج پر پہنچ کر غرور،تکبر اور مطلق العنانیت عقل پر حاوی آ جاتے ہیں شاید ایسا ہی خود کو پوری دنیا پر اپنی دھونس،اکڑ اور نام نہاد حکمرانی کے نشے میں سرشار ہو کر امریکہ سے بھی چوک ہو گئی اور اس دوڑ میں خاموش شریک چائنہ نے کام دکھا دیا،آج یقینا امریکہ ایک ڈرا ڈرا سہما سہما امریکہ دکھائی دے رہا ہے،گزشتہ ماہ(ماہ مئی 2025 میں)ہونے والی بھارتی جارحیت اور پاکستان کی شاندار فتح نے نا صرف امریکہ بلکہ پوری دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا،پاکستان یقینا اس پوزیشن میں ہے،تھا نہ ائندہ کبھی ہو سکتا ہے کہ سپر پاور ہونے کا دعوی کرے یا ایسا تصور بھی کرے مگر چھپا رستم پاکستان منوا چکا ہے کہ ہر وہ طاقت جو دنیا پر راج قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے اس کی اولین ضرورت صرف پاکستان ہی ہو سکتا ہے،پاکستان کو خالق حقیقی نے،خالق کل نے ایسی توانائیاں،محل وقوع اور اہمیت عطا کی ہے کہ نا صرف آج بلکہ آئندہ تا قیامت دنیا کی تقدیر کے فیصلے اسی سرزمین سے ہوں گے، گذشتہ جمعہ یعنی 13 جون کی صبح امریکہ کے بغل بچے اسرائیل نے امریکہ کی اشیرواد پر امریکہ کے باغی شیر اسلامی ملک ایران پر حملہ کر دیا،امریکہ کا خیال تھا کہ عرب ممالک کو وہ پہلے ہی بکری بنا چکا ہے لہذا جب اسرائیل ایران پر حملہ آور ہوگا تو امریکی اسلحہ بارود کا استعمال کر کے وہ ایران کو امریکی شرائط پر گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دے گا اس طرح امریکہ اپنی نظروں میں چبھے اس عظیم کانٹے کو نکال باہر کرے گا مگر پاک بھارت مختصر دورانیے کے جنگ کی طرح ایران اسرائیل جنگ بھی امریکہ کی خوش فہمیوں کو دھچکا لگانے کے لیے کافی ثابت ہوئی جب اس جنگ میں 16 گھنٹے کی اسرائیلی بالادستی اچانک اس کی بربادی میں بدلنے لگی اور امریکیوں کے بیانات(1)اگر ایران نے امر کی شہریوں یا مفادات کو زک پہنچائی تو اسے امریکی غیض و غضب کا سامنا کرنا ہوگا(2)امریکہ دنیا میں مہلک ہتھیار بنانے،پھیلانے میں سر فہرست ہے اور اسرائیل کے پاس بہت بھاری تعداد میں اس کا ذخیرہ موجود ہے اور انہیں چلانا بھی آتا ہے وغیرہ وغیرہ سے گرتے گرتے اس بیان تک آ پہنچے کہ امریکہ پاک بھارت جنگ کی طرز پر ایران و اسرائیل کو جنگ کے خاتمے تک لے آئے گا مگر دنیا اس ساری بدلتی صورتحال پر غور و فکر میں ڈوب چکی ہے کہ 16 گھنٹوں میں ایسا کیا ہوا کہ بے بس و لاچار دکھائی دیتا ایران اس پوزیشن میں آ گیا کہ اسرائیل کا سانس لینا بھی دشوار کر ڈالا ہے،بے شک اسرائیل میں جانی نقصان کم ہو رہا ہے اور ایران کو ابتدائی حملوں میں اسرائیل نے ناقابل تلافی جانی نقصان پہنچایا ہے، بڑے بڑے فوجی کمانڈرز،افسران و سائنسی ماہرین کی شہادت نے ایرانی قوم کو انتہائی رنجیدہ و ملول کیا مگر کربلا کے شہیدوں کو مشعل راہ بنا لینے والی اس بہادر قوم نے روحانی پیشوا حضرت خامنائی کی دلیرانہ،نڈر اور توکل باللہ کی بین تصویر قیادت میں سرخ پرچم لہرا کر دشمنوں کو نشان عبرت بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور پھر رات کی تاریکی میں پہنچنے والی خدائی مددگار فورس نے نہ صرف امریکہ کی نیندیں اڑا ڈالیں بلکہ سعودی قیادت کے تن مردہ میں بھی یکا یک نئی جان پھونک دی، سعودی ولی عہد نے جب یہ بیان داغا کہ اسرائیل ایران جنگ میں پوری امت مسلمہ ایران کے ساتھ ہے تو یقین جانیے لگا کہ امت مسلمہ کو “وعتصمو بحبل اللہ جمیع ولا تفرقو”کی سمجھ آ گئی ہے،بس اب اسی جذبے اور حکمت پر کاربند رہنے کی ضرورت ہے اگر امت مسلمہ مسالک کے تفرقوں میں نہ پڑی اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے اگے بڑھی تو پھر ان سے بڑی طاقت روئے زمین پر اور کوئی نہ ہوگی#

Comments (0)
Add Comment