*سو لفظوں کی کہانی* *اپنے*

شاہد-کاظمی

دوسو پہ اللہ کا بہت کرم تھا،
قدرت نے اسے بہت نوازا ہوا تھا،
بنگلہ، گاڑی، کاروبار، کامیابی کا ڈنکا بج رہا تھا۔
اس کا دل بھی سخی تھا۔
بھائی نے مانگا، تو دینے میں بخل نا کیا۔
دوستوں نے فرمائش کی تو مسکرا کر پوری کی۔
رشتہ داروں کو مشکل پیش آتی تو دوسو ہی امید ہوتا۔
مجھے سب کی مدد کر کے خوشی محسوس ہوتی ہے،
دوسو ہمیشہ کہتا۔۔۔
وقت بدلا،
دوسو پہ قدرت کی طرف سے آزمائش آ گئ،
مشکل میں سب کو پکارا،
جن کا ساتھ دیتا رہا،
لیکن،،،
مطلبی اپنوں نے رابطے ہی مختصر کر دیے۔

Comments (0)
Add Comment